کراچی: عظیم ویسٹ انڈین باؤلر اور باؤلنگ کوچ کرٹلی ایمبروز نے پاکستان میں عالمی کرکٹ کی واپسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں عالمی کرکٹ مستقل بنیادوں پر بحال ہو جائے گی۔

کرٹلی ایمبروز نے وسیم اکرم کو دنیا کا بہترین باؤلر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ میرے سب سے پسندیدہ باؤلر تھے اور جب کبھی بھی دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی ٹیم بنائی جائے گی تو اس میں وسیم اکرم کا نام ضرور شامل ہو گا۔

یاد رہے کہ پاکستان کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم آج اپنی 49ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وسیم اکرم گیند کا جس طریقے سے استعمال کرتے تھے، میں اور مجھ جیسے متعدد باؤلر ایسا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے، وہ ایک بہترین باؤلر تھے اور میں ان کا بہت احترام کرتا ہوں۔

ایمبروز نے کہا کہ وسیم اور وقار یونس کی جوڑی بہت شاندار تھی جو گیند کو سیم اور سوئنگ کرنے کی مہارت رکھتے تھے اور جس ٹیم میں بھی ایسے باؤلر ہوں وہ حریف کے لیے انتہائی خطرناک بن جاتی ہے۔

انہوں نے پاکستانی کرکٹ ویب سائٹ ’پاک پیشن‘ کو انٹرویو میں وسیم اور وقار کو شعیب اختر سے بڑا باؤلر قرار دیتے ہوئے کہا کہ شعیب اختر ان دونوں سے تیز رفتار باؤلر تھے لیکن وسیم اور وقار ان سے انتہائی بہتر اور الگ ہی کلاس کے باؤلر تھے۔

عظیم ویسٹ انڈین باؤلر نے پاکستان اور ویسٹ انڈیز میں اچھے فاسٹ باؤلر سامنے نہ آںے کا ذمے دار اسپن اور بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں میں باصلاحیت باؤلرز موجود ہیں لیکن جب تک فاسٹ باؤلرز کے لیے معاون وکٹیں تیار نہیں کی جائیں گی، اس وقت تک اچھے باؤلرز سامنے نہیں آئیں گے۔

ایمبروز نے پاکستان میں ایک عرصے تک انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر ٹیم کو اپنے ہوم گراؤنڈ اور شائقین کے سامنے کھیلنے کا حق ہے اور پاکستان کا چھ سال سے زائد عرصے تک عالمی کرکٹ کی میزبانی سے محروم رہنا انتہائی مایوس کن ہے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے 20.99 کی شاندار اوسط سے 98 ٹیسٹ میچوں میں 405 وکٹیں لینے والے باؤلر نے زمبابوین ٹیم کے کامیاب دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ مستقل بنیادوں پر بحال ہو جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں