گال : پاکستان نے سری لنکا کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 10 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی ہے۔

سری لنکا نے یاسر شاہ کی تباہ کن باؤلنگ کے باعث پاکستان کو جیت کے لیے 90 رنز کا ہدف دیا تھا جو کہ گرین شرٹس نے بغیر کسی نقصان حاصل کر لیا۔

اس سے قبل سری لنکا کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 206 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

پانچویں روز سری لنکا نے 62 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے اپنی اننگز کا آغاز کیا تاہم یاسر شاہ کی نپی تلی باؤلنگ کی وجہ سے کوئی بھی سری لنکن بلے باز زیادہ دیر تک نہ ٹھہر سکا اور پوری ٹیم چائے کے وقفے سے قبل 208 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

یاسر شاہ نے پاکستان کی جانب سے 76 رنز دے کر سات کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جب کہ وہاب ریاض نے 2 اور ذوالفقار بابر نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

سری لنکا کی جانب سے ڈائیموتھ کارونارتنے 79 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے جب کہ تھریمانے نے 44 اور چندی مل نے 38 رنز بنائے۔

اس سے قبل میچ میں مشکلات کا شکار ہونے والی پاکستانی ٹیم نے میزبان ٹیم سری لنکا کے 300 رنز کے جواب میں اپنی پہلی اننگز میں 417 رنز بنائے اور 117 رنز کی مجموعی برتری حاصل کی۔

قومی ٹیم نے میچ کے چوتھے روز پانچ وکٹوں کے نقصان پر ایک سو اٹھارہ رنز سے کھیل کا آغاز کیا۔ دن کی پہلی وکٹ 235 کے مجوعی اسکور پر گری جب سرفرازاحمد چھیانوے رنزکی شاندار اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔

اسد شفیق اور سرفرازاحمد کے درمیان چھٹی وکٹ کی شراکت میں پاکستان کے مجموعی اسکور میں ایک سو انتالیس رنز اضافہ ہوا اور ان کے بعد وہاب ریاض چودہ اور یاسرشاہ تیئس رنز بنا کر پولین لوٹ گیے۔

اس دوران اسدشفیق نے ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور ٹیسٹ کیرئیر کی ساتویں سینچری اسکور کی۔

ذوالفقاربابر نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پہلی ٹیسٹ نصف سینچری اسکور کی اور چھپن رنزبناکر آؤٹ ہوئے۔

آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اسد شفیق تھے جو ایک سو اکتیس رنز کی شاندار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

سری لنکا کے دلُروان پریرا نے چار اور دھمیکا پرساد نے پاکستان کے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

گذشتہ روز سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز مشکلات کا شکار پاکستان کی آدھی ٹیم میزبان ٹیم کے 300 رنز کے جواب میں 118 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی۔

پاکستانی ٹیم نے تیسرے روز بیٹنگ شروع کی تو صرف گیارہ رنز پر دونوں اوپنرز محمد حفیظ اور احمد شہزاد پویلین لوٹ چکے تھے۔

ابھی پاکستانی ٹیم ابتدائی نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ 35 کے مجموعی اسکور پر اظہر علی ہیراتھ کی وکٹ بن گئے۔

اس مشکل وقت میں مصباح الحق اور یونس نے وکٹیں گرنے کا سلسلہ تھوڑی دیر کے لیے روکا اور 51 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس سے قبل کہ یہ دونوں کھلاڑی سری لنکا کے لیے مزید کو خطرہ بنتے، پریرا نے 47 رنز بنانے والے یونس کی وکٹیں بکھیر دیں۔

یونس کے پولین میں جانے کے فوری بعد کپتان مصباح پرادیپ کو وکٹ دے کر پویلین لوٹ گئے۔

جب بارش کے باعث جلدس ختم ہوا توپاکستان نے پانچ وکٹ پر 118 رنز بنائے تھے، اسد 14 اور سرفراز 15 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔

اس سے قبل سری لنکا نے 178 رنز تین کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ بلے بازی شروع کی تو پوری ٹیم 300 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔

کشال سلوا کے سوا کوئی بھی بلے باز وکٹ پر نہ ٹھہر سکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے۔

کشال سلوا نے 125 رنز کی شاندار اننگ کھیلی جبکہ اینجلومیتھیوز 19، دنیش چندیمل 23، کتھورووان وتھانگے18 رنز بنانے کے بعد پویلین سدھارے۔

پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض اور ذوالفقار بابر نے تین تین جبکہ شاہ اور محمد حفیظ نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

واضح رہے کہ میچ کا پہلا دن مکمل طور پر بارش کی نذر ہو گیا تھا جبکہ دوسرے دن بھی بارش اور کم روشنی کے باعث کافی اوورز کا کھیل نہیں ہو پایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad khan Khan Yousafzai of Jun 21, 2015 06:57pm
بہت بہت مبارک ھو چار دن میں ٹسٹ کا فیصلہ اپنے حق میں کرنا مشکل تھا لیکن اپ لوگوں نے کرکے دکھایا شاباش پاکستان کرکٹ ٹیم.