کوئٹہ: بلوچستان کے کوہلو اور ڈیرہ بگٹی اضلاع میں 2 علیحدگی پسند گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں کم از کم 20 عسکریت پسند ہلاک ہوئے، صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے 'را' کی جانب سے ملنے والی فنڈنگ کو تصادم کی وجہ سے قرار دیا۔

مقامی انتظامیہ ہلاکتوں کی تعداد کی درست تصدیق نہیں کرپائی۔

لیویز کے افسر نے بذریعہ فون ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ تصادم میں ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم کتنی ہوئی ہیں، اس بات کا یقینی طور پر نہیں کہا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں : بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والوں کو عام معافی کا اعلان

یہ تصادم دونوں اضلاع کی سرحد پر سوری دربار اور ہان نالہ پر پیش آیا۔ دونوں اطراف سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ۔

ایک سیکیورٹی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام عسکریت پسندوں کا تعلق دو مختلف علیحدگی پسند گروپوں سے ہے۔

انہوں نے بتایا کے مسلح تصادم کے باعث متعدد عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں جس کے باعث علاقے میں صورت حال کشیدہ ہے۔

ڈیرہ بگٹی اور کوہلو کو بلوچستان کے سب سے زیادہ حساس اضلاع میں شمار کیا جاتا ہے۔ عسکریت پسند ان علاقوں میں گزشتہ کئی سالوں سے قومی تنصیبات اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث رہے ہیں۔

"را" کی فنڈنگ پر تصادم !

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی تصادم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں تنظیموں میں تصادم 'را' کی جانب سے ملنے والے فنڈز کی تقسیم پر ہوا۔

فورسز کی جانب سے کسی کارروائی پر ان کا کہنا تھا کہ دور دراز علاقہ ہے لہذا فورسز کو صبح روانہ کیا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Jun 30, 2015 10:43am
abhi abhi khaber ayiy hey ki paisa RAw ka tha --gyeh naheyiN pata chala ki in donoN meyN kis ko mila ---groupoN key darmeyan wali jagah par rakh diya giya tha - ab eik wazir i radde amal sahib (parvez Rasheed, Abid sher ali, ahsan iqbal- teenoN ya ın meyN sey koyi eik) press conference kareyN gey us sey pata chALEY GA Kİ asil muamala kiya tha----donN group mohibbe watan heyN - is liye hum in meyN kisi key khilaf karwayi naheyin kareyN gey