پشاور:پنجاب کے بعد خدشہ ہے کہ سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی اہم صوبائی رہنماؤں سے محروم ہو جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پی پی پی کے سابق صوبائی صدر سید ظاہر علی شاہ اور خواتین و نگ کی سابق صدر عاصمہ ارباب عالمگیر کی پاکستان تحریک انصاف قیادت سے بات چیت چل رہی ہے۔

بات چیت ختم ہونے کے بعد دونوں پی پی پی رہنما پارٹی سے جڑے رہنے یا دہائیوں کا تعلق ختم کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

اطلاعات ہیں کہ ظاہر علی نے اس حوالے سے وزیر اعلی پرویز خٹک سے ملاقات کی، تاہم، ذرائع بتاتے ہیں کہ وہ ایک بہتر ڈیل مثلاً صوبائی صدر بننے کے خواہاں ہیں۔

ظاہر شاہ نے ڈان ۔ کام سے گفتگو میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خٹک نے انہیں پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے دعوت قبو ل یا رد کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔

ظاہر شاہ نے بتایا کہ وہ پی پی پی کی جانب سے اظہار وجوہ کا نوٹس ملنے پر بہت صدمے میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری راجہ پرویز اشرف کی جانب سے جاری اس نوٹس کا جواب نہیں دیں گے کیونکہ وہ پارٹی میں سرجری اور صوبائی قیادت میں تبدیلی کے بیان پر قائم ہیں۔

شاہ کو صوبے میں سہ فریقی اپوزیشن اتحاد کے خلاف بیان دینے پر نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

دوسری جانب، عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد عاصمہ ارباب نے بھی مختلف آپشنز پر سوچنا شروع کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیر مملکت صمصام بخاری اور اوکاڑہ سے کچھ سینئر پارٹی قائدین کے پی ٹی آئی میں شامل ہونے سے پی پی پی کو پنجاب میں دھچکا پہنچا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad khan Jul 07, 2015 12:48am
کے پی کے میں پی پی پی رہنماوں کی پی ٹی آئی میں وہ جگہ نہیں بن سکتی جو پنجاب ھوسکتی ھے کیونکہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت مظبوط ھے اور زیادہ پارٹی رہنماء پارٹی قیادت کے بہت قریب ھیں ان میں زیادہ کارکن وہ ھیں جو ابتداء سے پارٹی کے ساتھ ہیں انکو ہٹانا اتنا اسان نہیں ھوگاویسے بھی پشاور ڈویژن میں پی ٹی آئی کی پوزیشن مظبوط ھے ظاهر شاہ بلور برادرز کی موجودگی میں انتخابی معرکہ نہیں جیت سکتے ظاہر شاہ کا تعلق اندرون شہر سے ھے البتہ ارباب جھانگیر کی بہو کا تعلق تہکال سے ھے لیکن اسکے لئے بھی ارباب خاندان کی حمایت ضروری ھوگی جو مشکل ھے
Muhammad Ayub Khan Jul 07, 2015 08:42am
in ko to pehley hi nakaal diya giya hey -- yeh zinda rehney key liye haath paaon mar rahey heyN