اسپیشل اولمپک میں پاکستان کے 13 سونے کے تمغے

02 اگست 2015
پاکستان کی باسکٹ بال ٹیم نے سلور میڈل جیتا۔
پاکستان کی باسکٹ بال ٹیم نے سلور میڈل جیتا۔
بیڈمنٹن مقابلوں میں پہلی پوزیشن کے ساتھ گولڈ میڈل جیتنے والی پاکستان کی ام سلمہ۔
بیڈمنٹن مقابلوں میں پہلی پوزیشن کے ساتھ گولڈ میڈل جیتنے والی پاکستان کی ام سلمہ۔

کراچی: لاس اینجلس میں ہونے والے سمر اسپیشل اولمپک کا اتوار کو اختتام ہو گیا جہاں پاکستان نے سونے کے 13 تمغوں سمیت 34 میڈلز جیت لیے ہیں۔

25 جولائی سے دو اگست تک جاری رہنے والے مقابلوں میں پاکستان نے آٹھ کھیلوں میں 34 میڈلز جیتے۔

ان اسپیشل اولمپیئن نے سائیکلسٹ کے مقابلوں میں 11 سونے کے تمغے جیتے جبکہ پاکستانی سوئمر دو سونے اور دو چاندی کے تمغے اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔

ایتھلیٹکس میں پاکستان نے آٹھ میڈلز جیتے جس میں رامیل ارشاد اور سائرہ اکرام نے سونے، نادر حسین، آمنہ ارشاد اور امجد خان نے چاندی جبکہ ماروی اظہر، نائب بی بی اور محمد وسیم نے کانسی کے تمغے جیتے۔

بیڈمنٹن میں جہانزیب اور ام سلمہ نے مکسڈ ڈبلز کے ساتھ ساتھ سنگلز مقابلوں میں بھی سونے کا تمغہ پاکستان نے نام کیا۔

ٹیبل ٹینس میں اولمپیئن محمد ارحم اور فیصل خورشید نے ڈبلز مقابلوں میں چاندی جبکہ فیصل خورشید نے رقیہ لطیف کے ساتھ مکسڈ ڈبلز میں کانسی کا تبغہ جیتا، اسی طرح رقیہ نے سنگلز مقابلوں میں بھی کانسی کا تمغہ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔

ٹینس میں ڈبلز کے مقابلوں میں احسن انور اور محمد قیوم نے سونے کا میڈل جیتا سنگل مقابلوں میں انور اور قیوم بالترتیب چاندی اور کانسی کا تمغی جیتنے میں کامیاب رہے۔

اسی طرح باسکٹ بال ٹیم نے سلور جبکہ فٹبال کی ٹیم نے آٹھ میڈلز اپنے نام کیے۔

مجموعی طور اسپیشل اولمپک 2015 میں پاکستان نے سونے کے 13، چاندی کے 11 اور کانسی کے 10 تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Saeed Mashaal Bhatti Aug 02, 2015 11:45pm
مجموعی طور اسپیشل اولمپک 2015 میں پاکستان نے سونے کے 13، چاندی کے 11 اور کانسی کے 10 تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا۔ 25 جولائی سے دو اگست تک جاری رہنے والے مقابلوں میں پاکستان نے آٹھ کھیلوں میں 34 میڈلز جیتے۔ اب اگر اولمپک کے مقابلوں میں کوئی ایک تمغہ بھی ہاتھ آ جائے تو یہ قوم پھولے نہیں سماتی اور یہاں ان کی جیت امتیاز' لاپرواہی اور غفلت کا نشانہ بنی ہوئی ہے۔ یہ تو صرف ایک واقعہ ہے یہاں ہمارے معاشرے مجموعی طور اسپیشل لوگوں جس طرح کے رویوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ کسی عذاب سے کے نہیں ہے۔ جس طرح کا رویہ یہ صحیح سلامت جسموں والے افرادمجموعی طور اسپیشل افراد کیساتھ روا رکھتے ہیں مجھے تو ان صحیح سلامت جسموں والے افراد کی ذہنی استطاعت پہ شک گزرتا ہے۔ یکساں سلوک تمام انسانوں کا برابر حق ہے اور یہ اس حق کا جواب تو ایک دن سب کو دینا ہو گا۔