حکومت-ایم کیو ایم مذکرات دوبارہ شروع

03 ستمبر 2015
اسحاق ڈار اور ڈاکٹر فاروق ستار۔ — فائل فوٹو
اسحاق ڈار اور ڈاکٹر فاروق ستار۔ — فائل فوٹو

اسلام آباد: کراچی آپریشن پر متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی بنانے کے معاملہ پر حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ-ن اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات بحال ہو گئے۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ دونوں پارٹیوں نے بدھ کو اپنے قانونی مشیروں کی موجودگی میں متفقہ Grievances Redressal Committee بنانے کیلئے تجاویز اور شرائط کے مسودے کا تبادلہ کیا۔

اس موقع پر دونوں پارٹیوں کے ارکان نے اب تک مذاکرات میں پیش رفت پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت جمعرات کو بھی جاری رہے گی۔

حکومت کی نمائندگی کرنے والے ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ مذاکرات خوش گوار ماحول میں ہو رہے ہیں اور جمعرات کو اجلاس کے بعد کمیٹی کی تشکیل متوقع ہے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ دونوں پارٹیوں میں کوئی اختلافات نہیں اور حتمی مسودے میں کچھ معمولی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔

ایم کیو ایم اور ن-لیگ کے درمیان مذاکرات کا آخری راؤنڈ 25 اگست کو ہوا تھا، جس کے بعد ایم کیو ایم کا وفد پارٹی مشاورت کیلئے کراچی چلا گیا۔

ذرائع کے مطابق، حکومت نے ایم کیو ایم کو نگران کمیٹی کی تشکیل کے نوٹیفکیشن کا مسودہ دے دیا ہے ، جس پر ایم کیو ایم نے مسودہ کا قانونی جائزہ لینے کے بعد رابطہ کرنے کا وعدہ کیا۔

ایم کیو ایم ٹیم کے سربراہ فاروق ستار جبکہ ارکان میں کنور نوید جمیل، وسیم اختر اور بیرسٹر محمد علی سیف شامل ہیں۔

اسی طرح ، بدھ کو پنجاب ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں ن-لیگی ٹیم کی قیادت وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کی اور پرویز رشید اور بیرسٹر ظفر اللہ خان ان کے معاون تھے۔

ذرائع کے مطابق، ایم کیو ایم نے نگران کمیٹی کیلئے سابق ججوں، سابق فوجی افسران،سابق بیوروکریٹس اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے نام تجویز کیے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں پارٹیاں کمیٹی کیلئے ایک نام جسٹس (ر) ناصر اسلم زاہد پر متفق ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں