ہندوستانی فوج سے ’عسکریت پسندوں‘ کا 10 گھنٹے مقابلہ

03 ستمبر 2015
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک جھڑپ کے دوران 4 عسکریت پسند اور ایک فوجی ہلاک ہوگیا ہے — فائل فوٹو/ رائٹرز
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک جھڑپ کے دوران 4 عسکریت پسند اور ایک فوجی ہلاک ہوگیا ہے — فائل فوٹو/ رائٹرز

سرنگر: ہندوستانی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے پاکستانی سرحد سے منسلک علاقے میں مبینہ عسکریت پسندوں کے ساتھ مقابلے میں 4 عسکریت پسند اور ایک فوجی ہلاک ہوگیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہندوستانی پولیس نے عسکریت پسندوں کی مبینہ گاؤں کی جانب منتقلی کی اطلاع پر گزشتہ رات شمالی ہندواڑہ کے جنگلات کو گھیرے میں لے لیا تھا، جس کے بعد حکومتی فورسز سے مبینہ عسکریت پسندوں کی 10 گھنٹے تک طویل جھڑپ جاری رہی۔

پولیس کے نائب انسپکٹر جنرل غریب داس کا کہنا تھا کہ ’سرکاری فورسز کی جنگل کے قریب عسکریت پسندوں سے جھڑپ شروع ہوئی، جس میں چاروں مبینہ عسکریت پسند اور ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا۔‘

غریب داس کا کہنا تھا کہ جھڑپ میں دو فوجی زخمی بھی ہوئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی ہندوستان کی پولیس نے رفیع آباد کے علاقے میں حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اس مبینہ جھڑپ میں ایک فوجی بھی ہلاک ہوا۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری آزادی کی تحریکوں کے بعد ہندوستانی پولیس نے جعلی مقابلے میں ہزاروں لوگوں کو ہلاک و گرفتار کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی کے بعد ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جعلی مقابلوں کے سلسلے میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

ہندوستان کی جانب سے الزام لگایا جارہا ہے کہ ان عسکریت پسندوں کا تعلق پاکستان سے ہے جبکہ ہندوستان نے متعدد کشمیری نوجوانوں کو پکڑ کر انہیں پاکستانی ایجنٹ ثابت کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔

تاہم پاکستان نے ہندوستانی الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق چاہتا ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی ہر فورم پر تائید اور حمایت جاری رکھے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں