لندن: نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹ لو ونسنٹ نے لندن میں عدالت کو بتایا ہے کہ انہوں نے اپنے کپتان کرس کینز کے حکم پر میچ فکس کرنے میں مدد فراہم کی۔

36 سالہ سابق بلے باز نے کہا کہ کینز نے انہیں 2008 میں انڈین کرکٹ لیگ کے دوران میچ فکسنگ میں حصہ لینے پر قائل کیا تھا، وہ چندی گڑھ لائنز کی نمائندگی کررہے تھے۔

ونسنٹ نے کہا کہ مجھے کرس کینز نے فکسنگ میں ملوث ہونے کا حکم دیا تھا اور وعدہ کیا تھا کہ مجھے ہر میچ میں خراب کارکردگی دکھانے پر 50 ہزار ڈالر دیے جائیں گے۔

ونسنٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک ہندوستانی شخص کی جانب سے میچ فکس کرنے کی پیشکش ٹھکرائی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ میں فوری طور پر کینز کے پاس گیا اور انہیں واقعے کے بارے میں بتایا تاہم ان کا دعویٰ ہے کہ جواب میں ان کے کپتان نے انہیں کہا کہ اب آپ میرے لیے کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرس اس پیشکش میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

ونسنٹ نے کہا کہ وہ اس موقع پر ڈپریشن اور خرابی ذہنی صورتحال کا شکار تھے اور 'گینگ' کا حصہ ہونے سے انہیں خوشی کا احساس ہورہا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اس گینگ میں نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر ڈیرل ٹفی اور سابق ہندوستانی بلے باز دنیش مونگیا شامل تھے۔

ونسنٹ نے کہا کہ ان سے جس رقم کا وعدہ کیا گیا تھا وہ انہیں نہیں دیے گئے جبکہ وہ کینز سے خوفزدہ تھے اور اسی وجہ سے وہ کبھی ان کا سامنا نہیں کرسکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چندی گڑھ لائنز کے بعد بھی وہ میچ فکس کرتے رہے اور 2012 میں حکام کے سامنے اس کا اعتراف کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں