نیند یاداشت کو بہتر بنائے
آٹھ گھنٹے کی نیند صحت اور شخصیت کے لیے ضروری ہوتی ہے مگر اب طبی محققین اس کے ایک اور فائدے کو سامنے لائے ہیں۔
امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ رات کو آٹھ گھنٹے کی نیند لیتے ہیں ان کی یاداشت بھی دیگر افراد کے مقابلے میں نمایاں حد تک بہتر ہوتی ہے۔
برگھم اینڈ ویمن ہاسپٹل کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند کے دوران کئی طرح کی یاداشتیں بہتر ہوتی ہیں مگر ہماری تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس عادت کو اپنانے سے نئے چہروں اور ناموں کو یاد رکھنے کی صلاحیت بھی بہتر ہوجاتی ہے۔
تحقیق کے دوران جب رضاکاروں کو مکمل نیند کا موقع دیا گیا تو ان کے اندر چہرے کے ساتھ نام کو شناخت کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ گئی اور وہ اعتماد سے جواب دینے لگے۔
محققین کے مطابق نئی چیزوں کو سیکھنے کے بعد سونا یاداشت کو بہتر بناتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران نوجوان رضاکاروں کی مدد لی گئی تاہم تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس کا اطلاق ہر عمر کے افراد پر ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ نئی معلومات کو سیکھنے کے لیے نیند بہت اہم ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ نیند کا دورانیہ متاثر ہونے سے لوگوں کو یاداشت کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل نیورولوجی آف لرننگ اینڈ میموری میں شائع ہوگی۔
تبصرے (0) بند ہیں