اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ایس جی ایس اور کوٹیکنا کرپشن ریفرنس میں بریت کے بعد پی پی پی نے 17 سال قبل غلط ریفرنس بنانے پر مسلم لیگ (ن) سے عوامی سطح پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا.

تاہم پیپلز پارٹی کی جانب سے عوامی سطح پر معافی کے مطالبے کو (ن) لیگ نے فوری طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’عدالت سے بریت ملنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ کرپشن نہیں ہوئی۔‘

دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی کے سیکریٹری جنرل اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور پارٹی کے انفارمیشن سیکریٹری قمرالزماں کائرہ نے کہا کہ جنھوں نے ریفرنس دائر کیا تھا انھیں قوم کے سامنے معافی مانگنی چاہیے کہ انھوں نے یہ سب کچھ سیاسی بنیادوں پر کیا، میڈیا ٹرائل کیا اور پی پی پی کی قیادت کی کردار کشی کی تھی۔

خیال رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے کمزور ثبوتوں کی بنیاد پر آصف علی زرداری کو مذکورہ ریفرنس میں بری کردیا تھا، جنھیں اس کیس میں 1998 میں (ن) لیگ کے دوسرے دورِ حکومت میں نامزد کیا گیا تھا۔

مذکورہ ریفرنس میں ان کی بریت کے بعد آصف زرداری کو صرف ایک ریفرنس کا سامنا ہے جس میں ان پر غیر قانونی جائیداد بنانے کا الزام ہے۔

راجہ پرویز اشرف نے ایس جی ایس کوٹیکنا ریفرنس فائل کرنے کے جواز کے حوالے سے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’زرداری کو جیل میں ڈالنے کا ذمہ دار کون ہے؟ ان کے چہرے لازمی طور پر سامنے آنے چاہئیں۔‘

انھوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، قومی احتساب بیورو، دیگر افراد اور متعلقہ اداروں سے سیاستدانوں کی کردار کشی کرنے کا ’ڈرامہ‘ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ پی پی پی احتساب کے خلاف نہیں ہے اور چاہتی ہے کہ کرپشن اور غلط کام کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ان کی اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف 36 ریفرنسز تعطل کا شکار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ان کے لیے یہ حیران کن امر ہے کہ پی پی پی قیادت کے مقدمات عدالتوں میں پیش کیے جارہے ہیں لیکن نندی پور اسکینڈل، جس میں (ن) لیگ کی قیادت ملوث ہے، سے تحقیقات آڈیٹر جنرل کررہا ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری اطلاعات مشاہد اللہ خان نے پی پی پی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ پی پی کی قیادت ’قومی خزانے کو لوٹنے پر‘ قوم سے معافی مانگے۔

انھوں نے کہا کہ زرداری کی بریت کی وجہ پراسیکیوٹر کی جانب سے الزامات ثابت کرنے میں ناکامی ہے۔

مشاہد اللہ نے کہا کہ ’زرداری نے دو چیزوں میں پی ایچ ڈی کررکھا ہے، ایک یہ کہ کرپشن کس طرح کی جائے اور دوسرا خود کو کیسے بچایا جائے۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Majid Ali Nov 27, 2015 01:54pm
Another drama from PPP and PML-N only in media but they help each other. If PPP think these are wrong cases then why they do not go to court and file petition against Nawaz shareef? Why they are just showing these thing in media?
Ashian Ali Nov 27, 2015 02:13pm
حکومتی موقف کی بنا پر موجودہ حکمران خاندان کے خلاف عدالتوں کے متحرک نہ ہونے کے نتیجے میں کرپشن کیس نہ بننے کا مطیب یہ نہیں ہے کہ حکمران خاندان کرپشن میں میں ملوث نہیں ہے۔