قندھار ہوائی اڈے پر طالبان کا حملہ، 37 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2015
قندھار کے ہوائی اڈے کے قریب سیکیورٹی اہلکار مستعد کھڑے ہیں—۔فوٹو/ رائٹرز۔
قندھار کے ہوائی اڈے کے قریب سیکیورٹی اہلکار مستعد کھڑے ہیں—۔فوٹو/ رائٹرز۔

قندھار: افغانستان کے دوسرے بڑے شہر قندھار کے ہوائی اڈے پر طالبان ے حملے کے نتیجے 37 افراد ہلاک جبکہ 35 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ حکام کے مطابق ابھی بھی ایک حملہ آور مزاحمت کررہا ہے.

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے افغان وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 9 شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں، ایک زخمی ہے جبکہ ایک ابھی بھی مزاحمت کررہا ہے.

ان کے مطابق حملے کے دوران اب تک 37 افراد ہلاک جبکہ 35 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان میں شہریوں کی تعداد کتنی ہے.

اس سے قبل قندھار کے صوبائی گورنر کے ترجمان ثمیم خپلواک کے حوالے سے بتایا ہے کہ عسکریت پسند ہوائی اڈے کے مرکزی دروازے سے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے، جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان لڑائی ہوئی اور علاقے میں شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں.

مزید پڑھیں:افغان طالبان کا قندھار ہوائی اڈے پر دھاوا

وسیع و عریض علاقے پر پھیلا قندھار ایئر پورٹ سویلین اور عسکری حصوں میں تقسیم ہے.

طالبان کے حملے میں اب تک 37 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔اے ایف پی.
طالبان کے حملے میں اب تک 37 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔اے ایف پی.

ایک اور فوجی ترجمان محمد محسن کے مطابق طالبان عسکریت پسندوں نے ہوائی اڈے کے اندر واقع ایک اسکول میں پوزیشنز سنبھال لیں، تاہم انھیں ہوائی اڈے پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا.

قندھار کے ہوائی اڈے پر طالبان کا یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب افغان صدر اشرف غنی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں موجود ہیں.

اشرف غنی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "افغانستان میں تنازع کی پہلی وجہ دہشت گرد گروپس ہیں جو صرف خطے کے لیے نہیں بلکہ بین الاقوامی برادری کے لیے بھی بڑا مسئلہ ہیں".


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں