پٹھان کوٹ حملے پر ہندوستان سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

08 جنوری 2016
اجلاس کے دوران سیاسی اور عسکری رہنماؤں نے ایئربیس حملے کی بھرپور مذمت بھی کی—اے پی پی تصویر۔
اجلاس کے دوران سیاسی اور عسکری رہنماؤں نے ایئربیس حملے کی بھرپور مذمت بھی کی—اے پی پی تصویر۔

اسلام آباد: پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے پٹھان کوٹ حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کو تحقیقات میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرادی ۔

وزیر اعظم نواز شریف کے زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بتایا گیا کہ ہندوستان کو پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے اور ہندوستان کے ساتھ اس معاملے پر رابطہ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پٹھان کوٹ حملہ: 'پاکستان تحقیقات کے وقت کا تعین خود کرے'

وزہر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس کے دوران سیاسی اور عسکری رہنماؤں نے ایئربیس حملے کی بھرپور مذمت بھی کی۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی پوری قیادت اور اداروں کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی مہم جاری رہے گی ۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنینٹ جنرل رضوان اختر، وفاقی وزراء چوہدری نثار، اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی امور خارجہ طارق فاطمی، سیکرٹری خارجہ اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں:مذاکرات سے قبل پاکستان کے ردعمل کا انتظار

اس سے پہلے مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی کو تحریری جواب میں بتایا ہے کہ پاک ہندوستان سیکرٹریز خارجہ کی ملاقات پندرہ جنوری کو ہی شیڈول ہے جس میں دوطرفہ جامع مذاکرات کے طریقہ کار اور نظام الاوقات پر بات چیت ہوگی۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب جمعرات کو ہندوستان کا کہنا تھا کہ وہ پٹھان کوٹ حملے کی معلومات کے حوالے سے پاکستان کے ردعمل کا منتظر ہے، جس کے بعد ہی رواں ماہ کے آخر میں شیڈول دو طرفہ مذاکرات کی بحالی کا فیصلہ کیا جائے گا.

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو پٹھان کوٹ حملے سے متعلق 'قابل عمل معلومات' فراہم کی گئیں ہیں جن پر وزیراعظم نواز شریف نے 'فوری اور فیصلہ کن' کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری گروپ نے پٹھان کوٹ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

وکاس سوارپ کا کہنا تھا کہ 'گیند اب پاکستان کے کورٹ میں ہے۔ ہمیں اب یہ دیکھنا ہے کہ دہشت گرد حملے اور اس پر دی جانے والی انٹیلیجنس پر پاکستان کا کیا ردعمل ہوتا ہے۔'

یاد رہے کہ پاکستانی سرحد سے محض 50 کلومیٹر دور پٹھان کوٹ میں انڈین ایئر فورس کے اڈے پر حملہ گذشتہ ہفتہ کو شروع ہوا تھا جس کے خلاف آپریشن چار روز تک جاری رہا۔

یہ بھی پڑھیں: پٹھان کوٹ حملہ:’سرحدی خلاف ورزی کے ثبوت نہیں‘

اس آپریشن کے دوران ہندوستانی فوج کے سات اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ چھ حملہ آوور بھی مارے گئے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Imran Jan 09, 2016 01:46pm
تھوڑی سی عقل اللہ ووٹ دینےوالو ں کو اور ہمارے جمہوری حکمران کو بھی دے۔ کل تو انکا فون گیا تھا فوری کاروائی کی یقین دہانی کا۔ سوال یہ تھا کہ پہلے ان سے ٹھوس ثبوت تو لے لو۔نکلے تھے اپنے آپ کو مجرم بنانے۔