نئی دہلی: ہندوستان نے اسلام آباد میں موجود اپنے سفارتی عملے کو کوٹ لکھپت جیل میں ہلاک ہونے والے ہندوستانی شہری کی میت کو وطن واپس لانے کا معاملہ پاکستان میں اعلیٰ حکام کے سامنے اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

کرپال سنگھ — فوٹو : بشکریہ دکن کرونیکل
کرپال سنگھ — فوٹو : بشکریہ دکن کرونیکل

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوراپ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں قائم مقام ہائی کمشنر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پاکستانی وزارت خارجہ میں اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں تاکہ کرپال سنگھ کی لاش اور دیگر باقیات کو جلد واپس لایا جا سکے۔

واضح رہے کہ 54 سالہ کرپال سنگھ کی موت کوٹ لکھپت جیل کے ہسپتال میں ہوئی تھی۔

کرپال سنگھ کو 1991 میں فیصل آباد کے ریلوے اسٹیشن میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث قرار دیا گیا تھا جنھیں پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گردی کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ کرپال سنگھ کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 2013 میں سزائے موت کے قیدی ہندوستانی سربجیت سنگھ پر کوٹ لکھپت جیل میں 2 دیگر قیدیوں نے حملہ کیا تھا، جو بعدازاں جیل میں دوران علاج ہلاک ہو گیا تھا۔

2 روز قبل کرپال سنگھ کی بہن جاگیر کور نے پاک- ہندوستان سرحد اٹاری واہگہ کی ایک چوکی پر اپنے بھائی کی موت کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

احتجاج کے دوران جاگیر کور کا کہنا تھا کہ میرے بھائی کرپال سنگھ کو بھی سربجیت سنگھ کی طرح قتل کیا گیا ہے اور پاکستانی جیل حکام اس کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں۔

یہ خبر 14 اپریل 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں