واشنگٹن: امریکا نے دو پاکستانی گروپوں کو طالبان کا اتحادی گروپ قرار دیتے ہوئے عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے جماعت الدعوۃ القرآن اور طارق گیدار گروپ کو خصوصی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں نامزد کردیا۔

امریکا میں موجود مذکورہ گروپوں کے اثاثوں کو منجمند کرتے ہوئے امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کی سرگرمیوں کی تحقیقات کا کام سونپ دیا گیا ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق طارق گیدار گروپ، تحریک طالبان پاکستان کا ذیلی گروپ ہے جس کا تعلق پاکستان کے علاقے درہ آدم خیل سے ہے۔

امریکی حکام کا ماننا ہے کہ مذکورہ گروپ دسمبر 2014 میں پشاور میں ہونے والے کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کا ذمہ دار ہے جس میں 130 بچوں سمیت اسٹاف کے 150 لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔

عمر منصور، طارق گیدار گروپ کی سربراہی کررہے ہیں جس پر جنوری 2016 میں چار سدہ یونیورسٹی پر حملے کا الزام بھی ہے جس میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

امریکی اعلان میں کہا گیا ہے کہ طارق گیدار 2008 میں پاکستان کے شمالی علاقے اٹک میں پولیش جیولوجسٹ کے اغوا اور قتل میں بھی ملوث ہے۔

امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دیئے گئے دوسرے گروپ جماعت الدعوۃ القرآن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس کا تعلق پشاور سے ہے اور انھوں نے افغان طالبان کے سابق امیر ملا عمر سے بیعت کی تھی۔

مذکورہ جماعت کے افغان تحریک کے ساتھ تعلق کے حوالے سے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ جماعت الدعوۃ القرآن نے القاعدہ اور لشکر طیبہ سے اتحاد قائم کررکھا ہے۔

واشنگٹن نے مذکورہ گروپ پر 2010 میں افغانستان میں برطانوی انسانی حقوق کے کارکن لنڈا نورگرو کو اغوا کرنے کا بھی الزام ہے۔

یاد رہے کہ لنڈا نورگرو بعد ازاں ان کی رہائی کیلئے کیے جانے والے آپریشن میں امریکی نیوی اہلکار کے گرنیڈ حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں