روم: اقوام متحدہ نے رواں ہفتے میں لیبیا کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی متعدد کشتیاں ڈوب جانے سے 700 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر کے ترجمان فیڈریکو فوسی نے بتایا کہ 'صورت حال بہت خراب ہے، ہم تعداد کے حوالے سے حتمی طورپر کچھ نہیں کہہ سکتے، لیکن ہمیں خدشہ ہے کہ رواں ہفتے میں تارکین وطن کی متعدد کشتیاں ڈوب جانے سے 700 افراد ہلاک ہوگئے'۔

ان حادثات میں بچ جانے والے افراد کا کہنا تھا صرف جمعرات کے روز لیبیا کے ساحلی علاقے سے غیر قانونی طور پر یورپ جانے والی ماہی گیروں کی ایک کشتی کے ڈوب جانے سے 500 افراد لاپتہ ہوئے، جن میں 40 بچوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جو زیادہ تر نومولود تھے'۔

مزید پڑھیں: بحیرہ روم: کشتی الٹنے سے 500 سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ

اس کے علاوہ بدھ کے روز ایک اور کشتی ڈوب جانے سے 100 تارکین وطن لاپتہ ہوگئے تھے اور جمعہ کے روز ایسے ہی ایک واقعے میں 45 افراد کو بچا لیا گیا تھا۔

یو این ایچ سی آر کی خاتون ترجمان کارلوٹا سمی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 'ہم درست تعداد تو نہیں جانتے، ہم ان کی شناخت بھی نہیں جان سکتے، لیکن واقعے میں محفوظ رہنے والے افراد کا کہنا تھا کہ 500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں'۔

سیو دی چلڈرن کی ترجمان گیووانا نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی حتمی تعداد بتانا نا ممکن ہے لیکن ان واقعات میں محفوظ رہنے والے تارکین وطن کے مطابق بدھ کے روز لیبیا سے مچھیروں کی دو کشتیوں میں تقریبا 1,100 افراد سوار ہوکر اٹلی کیلئے روانہ ہوئے تھے۔

انھوں نے بتایا کہ پہلی کشتی میں 500 افراد سوار تھے جو ایک اور کشتی، جس میں 500 سے زائد افراد سوار تھے، کو کیھچ رہی تھی، لیکن دوسری کشتی ڈوبنا شروع ہوگئی، کچھ لوگوں نے جان بچانے کیلئے پہلی کشتی کا رخ کیا اور اس کے ساتھ موجود رسی پر چھڑنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: بحیرہ روم: 200 صومالی تارکین وطن ڈوب کر ہلاک

محفوظ رہنے والوں کا کہنا تھا کہ پہلی کشتی کے کیپٹن نے مذکورہ رسی کاٹ دی، جس کے بعد دوسری کشتی فوری طور پر ڈوب گئی تھی اور اس کے ساتھ ہی رسی کو تھامنے والے بھی ڈوب گئے۔

اطالوی میڈیا کے مطابق واقعے کے بعد 3 انسانی اسمگلروں کو اٹلی کے پورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی لیبیا کے ساحل سے غیر قانونی طور پر یورپ جانے والی تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوب جانے سے 500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: لیبیا: سمندر میں کشتی ڈوبنے سے تقریباً 400 افراد ہلاک

بین الاقوامی تنظیم برائے نقل مکانی کے مطابق اس سال کے آغاز سے 15 اپریل کے دوران 352 تارکین وطن پانی کی نذرہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک سال قبل لیبیا کے جزیرے کے پاس امدادی کشتی ایک مچھیروں کی کشتی سے ٹکرا گئی تھی، جس سے اس کشتی میں موجود 800 تارکین وطن ڈوب گئے تھے، جو بحیرہ روم میں ہونے والا سب سے بڑا سانحہ ہے ۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں