پاکستان کو 330 رنز کے بھاری مارجن سے شکست

اپ ڈیٹ 25 جولائ 2016
انگلینڈ نے سیریز 1-1 سے برابر کردی—فوٹو: رائٹرز
انگلینڈ نے سیریز 1-1 سے برابر کردی—فوٹو: رائٹرز

مانچسٹر: انگلینڈ نے 4 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو 330 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے 565 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم 234 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

اولڈ ٹریفورڈ، مانچسٹر میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن انگلینڈ نے 98 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز شروع کی تو اسے پہلے میچ میں بھاری برتری حاصل تھی۔

کپتان ایلسٹر کک اور جو روٹ نے پہلی اننگز کی طرح دوسری اننگز میں بھی پاکستانی بیٹنگ کو تختہ مشق بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا جس کا کسی پاکستانی باؤلر کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کی بدولت اپنی نصف سنچریاں بنائیں اور اسکور 173 تک پہنچا تو کک نے اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا، انگلش کپتان نے 76 اور روٹ نے ناقابل شکست 71 رنز بنائے۔

پہلی اننگز کی بھاری برتری کی بدولت انگلینڈ نے پاکستان کو میچ میں فتح کیلئے 565 رنز کا ریکارڈ ہدف دیا ہے جہاں گرین شرٹس اپنی پہلی باری میں صرف 198 رنز پر ڈھیر ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی 20سال بعد لارڈز ٹیسٹ میں کامیابی

دوسری اننگز میں بھی پاکستان کا آغاز کچھ مختلف نہ تھا اور سات کے مجموعی اسکور پر شان مسعود ایک رن بنا کر جیمز اینڈرسن کو وکٹ دے بیٹھے۔

اظہر علی کی ناقص فارم کا سلسلہ بھی جاری رہا اور وہ محض آٹھ رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کے جرم میں آؤٹ قرار پائے۔

انگلینڈ جلد ہی تیسری کامیابی سے اس وقت محروم رہ گیا جب بین اسٹوکس کی گیند پر یونس خان کا سلپ میں جانے والا کیچ ایلسٹر کک تھامنے میں ناکام رہے۔

تیسری وکٹ کیلئے حفیظ اور یونس خان نے 58 رنز جوڑے ہی تھے کہ وکٹ پر سیٹ نظر آنے والے محمد حفیظ معین علی کو وکٹ دے بیٹھے۔

یونس خان پوری اننگز کے دوران ایک مرتبہ پھر پریشان نظر آئے اور مشکل حالات میں غیر ذمے دارانہ شاٹ کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے۔

مصباح الحق اور اسد شفیق کی شراکت نے کچھ دیر کے لیے وکٹیں گرنے کے سلسلے کو روک دیا لیکن بقیہ کھلاڑیوں کی طرح قومی ٹیم کے کپتان بھی غیر ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی وکٹ دے کر چلتے بنے۔

سرفراز احمد ایک بار پھر کچھ کر دکھانے میں ناکام رہے جبکہ اسد شفیق، جیمز اینڈرسن کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے اور یاسر شاہ کی اننگز بھی دس رنز تک محدود رہی۔

وہاب ریاض اور محمد عامر نے نویں وکٹ کے لیے چند رنز جوڑے لیکن ان کی یہ کاوش بھی فتح کو صرف کچھ دیر ٹالنے کے مترادف ثابت ہوئی۔

234 رنز پر محمد عامر کے آؤٹ ہوتے ہی انگلینڈ نے میچ میں جیت کر مہر ثبت کرتے ہوئے سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

پاکستان کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 234 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور انگلینڈ نے 330 رنز سے فتح اپنے نام کی۔

جوروٹ کو میچ میں ڈبل سنچری سمیت مجموعی طور پر 325 رنز بنانے پر بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سیریز کا تیسرا ٹیسٹ میچ تین اگست سے برمنگھم میں کھیلا جائے گا۔

یاد رہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں آج تک کسی بھی ٹیم نے اتنے بڑے ہدف کا تعاقب نہیں کیا جبکہ سب سے زیادہ 418 رنز کے ہدف کے حصول کا ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے پاس ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Qalam Jul 26, 2016 11:14am
صبر کے امتحان میں پاکستانی بیٹسمین بری طرح ناکام ھوئے ۔ باہر جاتی گیندوں کو کھیلنے کی کوشش میں وکٹیں تھماتےرھے۔عجیب بات ھے کہ جب پاکستان باؤلنگ کر رھا تھا تو کوئی وکٹ نہی گر رھی تھی اور جب انگلینڈ باؤلنگ کر رھا تھا تو سب جلدی جلدی آوٹ ھوتے گئے۔ اگلے میچ سے قبل ٹیم میں اعتماد واپس آنا چاھیے ورنہ خدشہ ھے کہ باقی میچوں میں بھی کل والی کارکردگی نظر آئے گی۔