روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے پیرالمپکس میں روس کی شرکت پر پابندی کے فیصلے پر انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پابندی لگا کر خود اپنی رسوائی کرائی۔

یاد رہے کہ انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی نے مبینہ طور پر ریاست کی زیرسربراہی ڈوپنگ پروگرام چلائے جانے کے بعد روس کے پیرالمپکس میں شرکت پر پابندی عائد کردی تھی اور کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے روس کی اپیل بھی مسترد کردی تھی۔

پیوٹن نے ماسکو میں منعقدہ ایونٹ میں کہا کہ مجھے ان تمام لوگوں کے بارے میں سوچ کر افسوس ہوتا ہے جنہوں نے یہ فیصلہ کیا لیکن میں سمجھ سکتا ہوں انہوں نے اپنے لیے رسوائی کا انتخاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ پیرالمپکس سے معطلی سے قانون اور اخلاقی اصولوں کے ساتھ ساتھ انسانیت کی بھی تمام حدیں پار ہو گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ یہ جسمانی صلاحیتوں سے محروم ان تمام افراد سے گھناؤنا مذاق ہے جو کھیل کو اپنے جینے کا مقصد سمجھتے ہیں۔

انٹرنیشنل پیرالمپک کمیٹی کے صدر فلپ کریون نے پابندی کا اعلان کرتے ہوئے ان تمام ایتھلیٹس سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے جو پیرالمپکس میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔

ادھر آن لائن روسی ایتھلیٹس کو پیرالمپکس میں شرکت کی اجازت دینے کیلئے ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے جس پر تین سے زائد افراد نے دستخط کر کے اس کی حمایت کی ہے جبکہ اس کے علاوہ روس میں متعدد فلاحی تنظیموں نے بھی انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی کو خط لکھ کر اپنے فیصلے پر غور کرنے کی درخواست کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں