اسلام آباد: وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین (چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکا) اور یورپی یونین کے اسلام آباد میں موجود سفیروں کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے میں انڈین فورسز کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیز نے ہندوستانی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا اور وادئ میں 8 جولائی 2016 کے بعد سے جاری کشیدگی میں 80 سے زائد معصوم کشمیریوں کی ہلاکت اور 7000 سے زائد کے زخمی ہونے پر پاکستانی تشویش سے آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے جابرانہ اقدامات کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت کیلئے کی جانے والی جدوجہد سے نہیں ہٹا سکتے۔

مزید پڑھیں: 'کشمیر کی صورتحال ہندوستان کا اندرونی معاملہ نہیں'

سرتاج عزیز نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سفیروں کو بتایا کہ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی پاکستانی پیش کش کو ہندوستان نے مسترد کردیا ہے۔

ہندوستان کے رویئے پر اپنے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے سفیروں کو پاکستان کے سیکریٹری خارجہ کی جانب سے اپنے ہندوستانی ہم منصب کو لکھے گئے خط پر بریفنگ بھی دی۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین اور یورپی یونین، انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے اصولوں کی بالادستی کے لیے ایک اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

انھوں نے زوردیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرار دادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے لوگوں سے کیے جانے والے اپنے وعدوں کو پورا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے، پاکستان

انھوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پیش کش کو خوش آمدید کہتا ہے اور جموں و کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات کا آغاز کرنے کیلئے تیار ہے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین اور یورپی یونین کے سفیروں نے اس مسئلے کو پُرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔

انھوں نے طویل عرصے سے جاری اس تنازع کے حل کیلئے مذاکرات کی اہمیت کا اعتراف کیا اور پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کو سراہا۔

یا درہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی تھی۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کا آزاد کشمیر سے موازنہ بلاجواز: سرتاج عزیز

وزیراعظم کے خصوصی مشیر نے مسلم ممالک کے سفیروں کو جموں و کشمیر میں شہریوں کے قتل اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا تھا، جس میں ہندوستان نے نہتے کشمیری عوام کے خلاف طاقت کا بے دریغ استعمال شروع کررکھا ہے۔

طارق فاطمی نے واضح کیا تھا کہ پاکستان مذاکرات اور پرُامن طریقے سے دونوں ممالک کے درمیان موجود تمام تصفیہ طلب معاملات کے حل کا خواہاں ہے، جس میں مسئلہ کشمیر بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حریت پسندوں کے 22 سالہ کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے وادئ کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے اور گھروں سے نکلنے پر پابندی کی وجہ سے مسلسل 47 دن سے معمولات زندگی تاحال مفلوج ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ اس دوران مظاہروں اور احتجاج پر ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے اب تک 80 سے زائد کشمیری ہلاک جبکہ 7 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں