اسلام آباد: اسلامی ممالک کی تنظیم 'او آئی سی' کے سیکریٹری جنرل عیاد امین مدنی نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کو کشمیر میں ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔

دفتر خارجہ میں وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران او آئی سی کے سیکرٹری جنرل عیاد امین مدنی کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال ہندوستان کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔

عیاد امین مدنی نے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنے پر زور دیا، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال ریفرنڈم کی طرف جارہی ہے۔

او آئی سی کے جنرل سیکریٹری نے امید کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مذاکرات جلد بحال ہوجائیں تاکہ غیر معمولی تنازعات کو حل کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: 'مذاکرات سے ہی جموں و کشمیر کی صورتحال میں بہتری ممکن'

انھوں نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی پاکستانی خواہش کو بھی سراہا اور کہا کہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں جو بھی ملوث ہیں، انھیں شناخت کرکے سخت سزا دینی چاہیے۔

مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ او آئی سی کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی حمایت کرتی ہے۔

مشیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے پاک-ہندوستان مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے حوالے سے پیشکش کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا خط انتہائی مثبت ہے، ہم ہندوستان کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں اور اس حوالے سے جواب کے منتظر ہیں، جس کے بعد صورتحال واضح ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں:کشمیر میں ہلاکتیں:بان کی مون کی شدید مذمت

ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان او آئی سی کے بانی اراکین میں سے ایک ہے اور اس نے ہمیشہ مسلم امہ کے درمیان مضبوط تعلقات کے فروغ کے لیے کام کیا ہے۔

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان نے تنظیم میں ہمیشہ ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔

جب ان سے او آئی سی کا اجلاس پاکستان میں منعقد کرانے کے حوالے سے پوچھا گیا تو عیاد امین مدنی نے کہا کہ ماضی میں پاکستان نے کئی تاریخی اجلاسوں کی میزبانی کی ہے اور پاکستان میں او آئی سی اجلاس بلانے کا خیرمقدم کریں گے۔

ڈان نیوز کے مطابق سیکرٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ وہ فلسطین کے دونوں دھڑوں کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں جس کے لیے فلسطینی صدر محمود عباس کام کر رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلی مرتبہ رملہ میں دفتر کھولا اور فلسطین کی سرزمین پر پہلی مرتبہ او آئی سی کا پرچم لہرایا ہے۔

عیاد امین مدنی کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کے حل کے لیے بھی علماء کانفرنس بلائی جائے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی کشمیریوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی پیشکش

واضح رہے کہ وادی کشمیر میں حریت پسند کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد گذشتہ ماہ 8 جولائی سے جاری احتجاج اور مظاہروں کو کچلنے کے لیے ہندوستانی فوج طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔

جموں و کشمیر میں گزشتہ کئی روز سے کرفیو نافذ ہے اور ہندوستانی فوج کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں 70 سے زائد کشمیری ہلاک اور 6 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ سیکڑوں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے نہتے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری ہے اور ہندوستان سے مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، لیکن ہندوستان اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Yusuf Aug 20, 2016 05:44pm
Much appreciated, India must stop human rights violations.