اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل جہانگیر خان ترین کا کہنا ہے کہ وہ رائےونڈ پر حملہ کرنے نہیں بلکہ ملک کے وزیراعظم کے گھر کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے جارہے ہیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت مخالف تحریک چلانے کا مقصد عوام کو حکمرانوں کی کرپشن سے آگاہ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ اس کی وجہ سے اب تک پاناما لیکس کا مسئلہ زندہ ہے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ رائے ونڈ میں وزیراعظم نواز شریف کی رہائش گاہ کے سامنے ہونے والا احتجاج بھی لاہور کے جلسے کی طرح پُر امن ہوگا۔

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر) کے چیئرمین پر غیر قانونی رقم دبئی منتقل کرنے کے حوالے سے لگائے گئے الزامات پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے جہانگیر ترین نے انکشاف کیا کہ ان کے پاس عمران خان کے دعوے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: عید کے بعد رخ رائے ونڈ کی طرف ہوگا، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے چیئرمین کے حوالے سے ان کو معلومات باوثوق ذرائع سے حاصل ہوئی ہیں جو اس معاملے کو انتہائی قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

جہانگیر ترین نے بتایا کہ 'اگر ایف بی آر کے چیئرمین کے خلاف انکوئری کا آغاز کیا جائے تو ہم ہر مجاز پلیٹ فارم پر ان کے خلاف مذکورہ ثبوت پیش کرنے کیلئے تیار ہیں'۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ نیب ان کو عمران خان اور پی ٹی آئی سے تعلق کی وجہ سے نشانہ بنا رہی ہے۔

جہانگیر ترین نے ایف بی آر کی جانب سے کسی بھی قسم کے نوٹس کی وصولی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے سے اعلان کی جانے والی تمام معلومات شیئر کرسکتے ہیں، انھوں نے آف شو کمپنی کی ملکیت تجارتی مقاصد کیلئے اپنے وکیل کے کہنے پر حاصل کی تھی تاہم مذکورہ کمپنی کیلئے استعمال کی گئی مذکورہ رقم کا مکمل ریکارڈ ان کے پاس موجود ہے۔

کرپٹ شخص کے سوالوں کے جواب دینا ضروری نہیں، مشاہد اللہ

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما سینیٹر مشاہداللہ خان نے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں کہا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف لاہور کی ریلی میں عمران خان کی جانب سے پوچھے گئے 4 سوالوں کے جواب نہیں دیں گے۔

سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ وہ صرف سپریم کورٹ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینگے اگر کبھی عدالت نے ان سے پوچھا تاہم 'ہم ایسے کسی شخص کے سوالوں کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے جو خود کرپٹ ہو'۔

انھوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے رائے ونڈ میں وزیراعظم کے گھر کے سامنے 'احتجاج کے نئے طریقے' پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے کارکن بھی اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

مشاہد اللہ نے پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک (پی ٹی اے) پر بین الاقوامی عناصر کے ہاتھوں میں کھیلتے ہوئے پاکستان مخالف ایجنڈے پر عمل درآمد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت مخالف تحریک ملک میں جاری ترقی کو روکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے ماہ ستمبر میں سیاسی طاقت کے اظہار کے اعلان پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مشاہدہ اللہ کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے پاس اب اس قسم کی طاقت نہیں رہی۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما لیکس : ایف بی آر نے نوٹس جاری کر دیئے

گذشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعظم اور ان کی کابینہ میں شامل وزراء کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عید کے بعد رائے ونڈ کی جانب مارچ کی دھمکی دی تھی۔

انھوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ وہ وزیر اعظم نواز شریف کو کرپشن کا پیسہ ہضم نہیں کرنے دیں گے،انہوں نے پاناما لیکس پر وزیر اعظم سے چار سوالوں کے جواب بھی طلب کیے تھے۔

انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ لندن میں خریدی گئی جائیداد کے دستاویزات دکھائیں، یہ بتائیں کہ فلیٹس خریدنے کیلئے اربوں روپے کہاں سے آئے، یہ پیسے بیرون ملک کیسے گئے اور کیا اس پر ٹیکس ادا کیا گیا۔

اس کے علاوہ انھوں نے نیب ،ایف بی آر ،ایف آئی اے اور الیکشن کمیشن پر حکومت کا ساتھ دینے کا الزام لگایا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں