اسلام آباد: حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور ترجمان پنجاب حکومت زعیم قادری نے کہا کہ احتجاج کرنا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا بنیادی حق ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے زعیم قادری کا کہنا تھا کہ 'ہم نے آج تک کسی بھی جماعت کو آواز بلند کرنے یا احتجاج کرنے سے نہیں روکا، یہ ایک بنیادی حق ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف وزیراعظم نواز شریف کی رہائش گاہ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی تھی اور بعد میں عمران خان نے خود وضاحت کردی کہ وہ کسی کے گھر نہیں جارہے۔

انھوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف نے تحریری طور پر ضلعی انتظامیہ کو بتایا کہ وہ وزیراعظم کی رہائش گاہ کا رُخ نہیں کریں گے، لہذا ہمیں ان کی اس بات پر پورا اعتماد ہے کہ وہ اس کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔

اس سوال پر کہ پی ٹی آئی اگر اڈا پلاٹ پر ہی جلسہ کرتی ہے تو وہاں سے جاتی امراء جانے والے راستے پر کس طرح کی سیکیورٹی ہوگی؟ ترجمان پنجاب حکومت زعیم قادری نے بتایا کہ وہ امید تو کرسکتے ہیں کہ عمران خان نے جو بات کہی ہے وہ اس پر قائم رہیں گے، لیکن آخری وقت میں ان کا فیصلہ تبدیل ہوگیا تو کچھ کہہ نہیں سکتے، لہذا جلسہ گاہ سے آگئے جانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں ہوگی۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے آگے جانے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکار وزیراعظم کے گھر کی حفاظت کریں گے اور کارکنان کو اس معاملے میں دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

'نواز شریف سے دشمنی نہیں، سیاسی اختلاف ہے'

دوسری طرف پروگرام میں موجود تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے واضح کیا کہ 30 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ پُرامن انداز میں ہوگا۔

علی محمد خان نے کہا کہ اگرچہ وزیراعظم نواز شریف سے ہمیں بہت سے سیاست اختلافات ہیں، لیکن ہم سب پاکستانی ہیں اور مسلمان ہیں، لہذا ہم دشمن نہیں ہیں۔

انھوں نے خیبرپختنخوا میں رائے ونڈ مارچ کیلئے پی ٹی آئی کی 'غلیل فورس' کی تشکیل کی مذمت کرتے ہوئے اس سے اظہارِ لاتعلقی کیا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ جب وزیراعظم نواز شریف نے خود کہہ دیا کہ رائے ونڈ مارچ کو سیکیورٹی فراہم کی جائے گی تو پھر اس طرح کی کوئی بھی چیز سامنے نہیں آنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں سب کو یہ کہہ دینا چاہتا ہوں کہ ہم پُرامن ہیں اور پُرامن طریقے سے اپنا احتجاج کر کے واپس آجائیں گے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے پاناما لیکس کی تحقیقات نہ کروانے پر لاہور میں ہونے والی حالیہ احتساب ریلی میں حکومت کو عید کے بعد رائے ونڈ کا رُخ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

مزید پڑھیں: عید کے بعد رخ رائے ونڈ کی طرف ہوگا، عمران خان

تحریک انصاف کا مطالبہ ہے کہ حکومت پاناما لیکس کی آزادانہ تحقیقات کروانے کیلئے اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تسلیم کرے۔

دوسری طرف پارٹی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر خان ترین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اور ان کی جماعت رائے ونڈ پر حملہ کرنے نہیں بلکہ ملک کے وزیراعظم کے گھر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کیلئے جارہے ہیں۔

یہاں پڑھیں: رائے ونڈ پر حملہ کرنے نہیں احتجاج کیلئے جارہے ہیں، جہانگیر ترین

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقتور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادی میر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان، آئس لینڈ کے وزیر اعظم، شامی صدر اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل تھے۔

اس سلسلے میں وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کمیشن کے ٹی او آرز پر حکومت اور حزب اختلاف میں اب تک اتفاق نہیں ہو سکا۔


تبصرے (0) بند ہیں