پاکستانیوں پر پابندی کوئی حل نہیں، کرن جوہر

25 ستمبر 2016
کرن جوہر اور فواد خان — فائل فوٹو
کرن جوہر اور فواد خان — فائل فوٹو

بولی وڈ کے معروف ہدایتکار اور فلمساز کرن جوہر نے کہا ہے کہ وہ اوڑی حملے کے بعد سامنے آنے والے اشتعال کو سمجھ سکتے ہیں مگر پاکستانی فنکاروں کا بائیکاٹ کرنا دہشتگردی کا حل نہیں۔

کرن جوہر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ہندو قوم پرست جماعت مہراشٹرا نونرمن سنہا (ایم این ایس) کی جانب سے پاکستانی فنکاروں جیسے فواد خان اور ماہرہ خان کو ہندوستان چھوڑنے کا انتباہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو ایم این ایس انہیں خود باہر نکال دے گی۔

مزید پڑھیں : پاکستانی فنکاروں کو ہندوستان چھوڑنے کا الٹی میٹم

فواد خان اس وقت کرن جوہر کی نئی فلم 'اے دل ہے مشکل' میں کام کررہے ہیں جو کہ دیوالی پر ریلیز ہوگی۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق نے ایک چینیل سے بات کرتے ہوئے کہا ' میں اپنے ارگرد موجود غصے کو سمجھ سکتا ہوں اور میرا دل بھی زندگیوں کے نقصان پر خون کے آنسو بہارہا ہے، کوئی بھی چیز اس طرح کے دہشت کے احساس کو جائز قرار نہیں دے سکتی، مگر پھر آپ کو ایسی صورتحال کا سامنا ہوتا ہے (پاکستانی فنکاروں پر پابندی کا مطالبہ)، اگر یہ کوئی حقیقی حل ہے تو اسے اپنایا جانا چاہئے، مگر یہ کوئی حل نہیں، میں اس پر یقین نہیں رکھتا، بڑی طاقتوں کو اکھٹا بیٹھ کر حل نکالنا چاہئے اور یہ کسی کی صلاحیت یا آرٹ پر پابندی نہیں ہوسکتا'۔

44 سالہ ہدایتکار نے کہا کہ وہ عوامی سطح پر اس بارے میں بات کرتے ہوئے گھبراہٹ محسوس کررہے ہیں ' میں یہ بات کرنے پر خوفزدہ ہوں، میں درد اور غصے کو محسوس کرسکتا ہوں، اگر میری فلم اس وجہ سے ہدف بنتی ہے تو یہ امر مجھے افسردہ کردے گا کیونکہ میں محبت کا پرچار کرنے والی فلم بنارہا ہوں اور کچھ نہیں'۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ دھمکیوں کا سامنا کیسے کریں گے تو ان کا کہنا تھا ' مجھے نہیں معلوم، میں ہر ایک سے التجا کرتا ہوں کہ وہ صورتحال کو سمجھیں اور تاریخی حقائق کو دیکھیں، یہ صورتحال صلاحیت پر پابندی سے ٹھیک نہیں ہوگی، اسے وسیع تناظر میں دیکھیں اور جواب تلاش کریں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں