کراچی:کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں مسلح افراد نے ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر محمد ارشد کو ہدف بنا کر ہلاک کردیا۔

شارع نورجہاں پولیس کے مطابق سب انسپکٹر محمد ارشد فائیواسٹار چورنگی میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے کہ موٹرسائیکل سواروں نے ان پر اندھادھند فائرنگ کی اور باآسانی فرار ہوگئے۔

پولیس آفیسر کا کہنا تھا کہ ایک مشتبہ شخص ہیلمٹ پہنا ہوا تھا جبکہ دوسرے نے بھی اپنے چہرے کو چھپایا ہوا تھا۔

سب انسپکٹر کے جسم کے مختلف حصوں میں تین گولیاں ماری گئی تھیں اور انھیں فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔

تفتیشی اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 5 خول برآمد کئے ہیں۔

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی ڈاکٹر عامر احمد شیخ نے ڈان کو بتایا کہ ٹریفک پولیس اہلکار روڑ کے وسط میں اپنے ڈیوٹی انجام دینے میں مصروف تھا جبکہ دوسرا اہلکار ان سے تھوڑے فاصلے پر موجود تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی:ٹریفک پولیس اہلکاروں پرپھرحملہ، 2ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس خود اپنی ہلاکتوں کو روک نہیں سکتی۔

ڈاکٹرعامر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ رواں سال ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے جبکہ گزشتہ سال کئی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

قانون نافذ کرنے والے اہلکار ٹریفک پولیس کو ہدف بنا کر قتل کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کر چکے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق گرفتار ملزم نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا ہے کہ شہر میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے والی اس طرح کی دو یا تین ٹیمیں اس وقت بھی متحر ک ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹریفک اہلکاروں کا قتل:کالعدم تنظیمیں پولیس کے نشانے پر

دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس اہلکار کے قاتلوں کی نشاندہی پر 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے رواں سال مئی میں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں عائشہ منزل کے قریب نا معلوم افراد کی فائرنگ سے ٹریفک پولیس کے 2 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ تو انہوں نے جان بچانے کے لیے بھاگنے کی کوشش کی تاہم مسلح افراد نے تعاقب کرکے انہیں نشانہ بنایا۔

عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا تھا کہ دونوں اہلکاروں پر 9 گولیاں ماری گئی تھیں، جبکہ ان کو سر اور سینے پر نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں