الوداعی میچ میرا حق ہے: شاہدآفریدی

29 ستمبر 2016
آفریدی نے 398 ایک روزہ اور 9 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی —فائل فوٹو: اے ایف پی
آفریدی نے 398 ایک روزہ اور 9 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی —فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) سے کہا ہے کہ انھیں الوداعی میچ کھیلنے دیا جائے تاکہ وہ باعزت طریقے سے عالمی کرکٹ سے الگ ہوسکیں۔

شاہد آفریدی کی جانب سے الوداعی میچ کی خواہش کے بعد ان کی ریٹائرمنٹ میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔

یاد رہے رواں سال کے آغاز میں منعقدہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں جب پاکستان ٹیم کو ابتدائی مرحلے میں ہندوستان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے شکست کے بعد ایونٹ سے باہر ہونا پڑا تھا لیکن اس سے قبل یہ کہا جارہا تھا کہ یہ ٹی ٹوئنٹی ایونٹ آفریدی کا آخری مقابلہ ہوگا۔

تاہم آسٹریلیا سے شکست کے بعد آفریدی نے کہا تھا کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بارے میں سوچیں گے اور 3 اپریل کو قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سے مستعفی ہوگئے لیکن اس طرز سے کنارہ کشی کا اعلان نہیں کیا۔

ورلڈ کپ 2015 کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے آفریدی کا اب کہنا ہے کہ وہ الوداعی میچ کے مستحق ہیں اور انھوں نے پی سی بی سے کہا کہ انھیں موقع دیا جائے تاکہ وہ مداحوں کو الوداع کہہ سکیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آفریدی نے نجی چینل کو ایک انٹرویو میں کہا کہ 'الوداعی میچ میرا حق ہے' اور مزید کہا کہ ان کی پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان سے مجوزہ الوداعی میچ کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔

پاکستان کی جانب سے 398 ایک روزہ اور 98 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ انھوں نے پاکستان کرکٹ کی بڑی خدمت کی ہے اور اپنے مداحوں کو بہتر انداز میں الوداع کہنے کے لیے ایک موقعے کا حق رکھتے ہیں۔

پی سی بی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ بورڈ آفریدی کو عزت کے ساتھ الوداع کرنا چاہتا ہے۔

سیٹھی نے نجی چینل سے بات کرتےہوئے کہا تھا کہ الوداعی میچ کو حتمی شکل دینے کے لیے 26 ستمبر کو طے شدہ میٹنگ آفریدی کی مصروفیات کے باعث منسوخ کردی گئی تھی۔

نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ وہ اس میٹنگ کا انتظار کررہے تھے لیکن آفریدی نے اس کو منسوخ کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم اب بھی انتظار کررہے ہیں کہ آفریدی میٹنگ کے لیے تاریخ دے'۔

انھوں نے مزید کہا کہ پی سی بی انھیں الوداعی میچ کا انتظام کرنا چاہتا ہے کیونکہ وہ اس کے مستحق ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں