چین کو گدھوں کی فروخت پر پابندی

اپ ڈیٹ 01 اکتوبر 2016
چین گدھوں کی درآمد کے لیے افریقہ کی جانب دیکھ رہا ہے—۔فوٹو/ بشکریہ سی این این
چین گدھوں کی درآمد کے لیے افریقہ کی جانب دیکھ رہا ہے—۔فوٹو/ بشکریہ سی این این

بیجنگ: پاکستان میں تو گدھے صرف مال برداری کے ہی کام آتے ہیں لیکن چین میں گدھوں کی کھال سے جیلاٹن (Gelatin) نامی ایک پروڈکٹ بنائی جاتی ہے، جو یہاں کی ایک مشہور روایتی دوا ایجیاؤ (ejiao) میں استعمال ہوتی ہے، جو ٹھنڈ لگ جانے سے نیند نہ آنے (insomnia) جیسے مرض کے لیے مفید ہے۔

یہی وجہ ہے کہ چین پوری دنیا سے گدھے درآمد کرنے کے لیے کوشاں ہے، تاہم امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق اس طرح سے گدھوں کی آبادی میں کمی واقع ہو رہی ہے اور اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 20 برسوں کے دوران ان کی آبادی 11 ملین سے 6 ملین ہوچکی ہے۔

چین میں گدھوں کی کھال سے جیلاٹن نامی پروڈکٹ بنائی جاتی ہے، جو روایتی دوا ایجیاؤ میں استعمال ہوتی ہے—۔فوٹو/بشکریہ سی این این
چین میں گدھوں کی کھال سے جیلاٹن نامی پروڈکٹ بنائی جاتی ہے، جو روایتی دوا ایجیاؤ میں استعمال ہوتی ہے—۔فوٹو/بشکریہ سی این این

یہی وجہ ہے کہ چین اب اس مقصد کے لیے افریقہ کی جانب دیکھ رہا ہے اور دوسرے براعظم سے گدھے درآمد کیے جارہے ہیں۔

لیکن نائیجر وہ افریقی ملک ہے، جس نے حال ہی میں چین کی جانب سے بڑھتی ہوئی فروخت کے بعد گدھوں کی برآمد پر پابندی عائد کی۔

حکومتی افسران کا کہنا ہے کہ رواں برس اب تک تقریباً 80 ہزار گدھے فروخت کیے جاچکے ہیں جبکہ 2015 میں یہ تعداد 27 ہزار تھی، ساتھ ہی انھوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو گدھوں کی آبادی 'تہس نہس' ہوجائے گی۔

اس سے قبل رواں برس اگست میں برکینا فاسو نے بھی یہی قدم اٹھایا، جہاں 6 ماہ کے دوران 45 ہزار گدھوں کو ذبح کیا گیا، جن کی کل آبادی 14 لاکھ ہے۔

ان دونوں کیسز میں گدھوں کی قیمت میں اضافہ ہوا اور ملک کی غیر ملکی صنعت قابل قدر سطح پر پہنچ گئی، لیکن اس کی قیمت گدھوں کی آبادی میں کمی کی صورت میں ادا کرنی پڑی۔

دوسری جانب گدھوں کی آبادی میں کمی کے ساتھ ساتھ اس نئی صنعت سے ماحولیاتی اور معیشت کے مسائل بھی سامنے آئے۔

نائیجر اور برکینا فاسو میں گدھوں کی کھال اور گوشت کی طلب میں اضافے سے دوسرے شعبوں میں بھی مہنگائی کا رجحان سامنے آیا اور دیگر جانوروں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق برکینیب کے گاؤں بالولے میں کسانوں نے مبینہ طور پر ایک مذبح خانے پر حملہ کرکے اسے بند کروا دیا۔

چین میں گدھوں کی کھال کی بڑھتی ہوئی طلب نے اگرچہ برآمد کنندگان کے لیے مواقع پیدا کیے ہیں، تاہم چین میں جیلاٹن کی طلب بہت زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگر افریقی ممالک اس پر توجہ دیں اور اپنے لوگوں کو اس حوالے سے تربیت دیں تو گدھے ان کے لیے آمدنی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہوسکتے ہیں۔

اگرچہ برکینا فاسو نے گدھوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اسے خطے کے دیگر ممالک کی جانب سے مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا جو اس موقع سے فائدہ اٹھانے کو تیار ہیں۔

دوسری جانب کینیا اور جنوبی افریقہ، چین کی ڈیمانڈ کے مطابق اپنے وسائل میں اضافہ کر رہے ہیں اور اس طرح خطے میں ایک بلیک مارکیٹ بھی وجود میں آرہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

نثار Oct 01, 2016 08:32pm
تبھی تو چین کو پاکستان سے اتنی محبت ہے