نیند کی گولیوں کا استعمال کرتے ہیں؟

20 اکتوبر 2016
— کریٹیو کامنز فوٹو
— کریٹیو کامنز فوٹو

اکثر افراد نیند کے لیے سلیپنگ پلز کا استعمال کرتے ہیں اور پاکستان میں بھی ان کا کافی استعمال ہوتا ہے۔

مگر ان کے استعمال کے نتیجے میں لوگوں کو مضر اثرات کا بھی سامنا ہوسکتا ہے جن میں جارحانہ رویہ، الجھن، ڈپریشن، واہمے اور خودکشی کے خیالات وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں نیند کی گولیوں کے استعمال کے ممکنہ مضر اثرات کا جائزہ لے کر بتایا گیا کہ ان کے استعمال کرنے سے خودکشی کے واقعات یں اضافہ ہورہا ہے اور یہ لوگوں میں اس کا رجحان بھی بڑھاتی ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ان گولیوں کا استعمال کرنے والوں کی جانب سے خودکشی کا خطرہ اس سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں 24 گنا زیادہ ہوسکتا ہے۔

خودکشی کی کوشش یا اس کے خیالات رکھنے اور نیند کی گولیوں کے استعمال کے درمیان تعلق موجود ہے جبکہ نیند میں چلنا، ذہنی الجھن اور واہمے وغیرہ کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ مضر اثرات ڈرانے والے ہیں تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ان گولیوں کے استعمال سے لوگوں کو فائدہ نہیں ہوتا۔

درحقیقت درست حالات میں ان کا استعمال لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے تاہم لوگوں کے اندر اس کے مضر اثرات کا شعور ہونا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو ڈپریشن کا سامنا ہے تو ان گولیوں کا استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

اسی طرح ڈاکٹر کی تجویز کردہ مقدار سے زیادہ استعمال نہ کریں، اسے دیگر ادویات کے ساتھ استعمال نہ کریں اور انہیں کھانے کے پندرہ منٹ بعد سونے کے لیے لیٹ جائیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ ان کا استعمال صرف ڈاکٹر کے کہنے پر ہی کریں اور مضر اثرات پر کڑی نظر رکھیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے امریکن جرنل آف سائیکاٹری میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں