کابل: امریکی فوج نے افغانستان کے شمال مشرقی علاقے میں ایک ڈرون حملے کے دوران بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے دو سینئر رہنماؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک سینئر امریکی دفاعی عہدیدار نے بتایا کہ افغانستان کے شمال مشرقی علاقوں کیلئے القاعدہ کے امیر فاروق الکہتانی اور اس کے ڈپٹی بلال الموتایابی کو کنڑ میں ڈرون حملے میں ہلاک کردیا ہے۔

امریکی افواج نے مذکورہ اشخاص کے ہلاک ہونے کی تصدیق تو کی تاہم ڈرون حملے کو کامیاب قرار نہیں دیا۔

خیال رہے کہ امریکی فورسز فاروق الکہتانی کو کئی سالوں سے تلاش کررہی ہے اور امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے قبل اسے 2012 میں ڈرون حملے میں مارنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم شہریوں کی ہلاکت کے خدشے کی وجہ سے آخری لمحے میں ملتوی کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: القاعدہ سربراہ نے ملا اختر منصور کی اطاعت قبول کرلی

امریکی حکام کے مطابق ڈرون طیاروں نے القاعدہ کے رہنما کو کنڑ کے ضلع غازی آباد کے ایک گاؤں ہیلگال میں نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ متعدد ڈرون حملوں میں دو عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جو 100 گز کے فاصلے پر قائم تھیں۔

صوبائی ترجمان عبدالغنی نے بتایا کہ امریکی ڈرون کے حملے میں دو عرب شہریوں سمیت 15 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں اور ہلاک ہونے والوں میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے متعدد جنگجو بھی شامل ہیں۔

صوبے کے ایک افغان انٹیلیجنس عہدیدار نے بھی ڈرون حملوں میں دو عرب شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ القاعدہ کے امیر فاروق الکہتانی 1979 سے 1981 کے درمیان سعودی عرب میں پیدا ہوئے اور وہ قطری شہریت کے حامل بھی تھے۔

رواں سال فروری میں امریکی ڈپارٹمنٹ نے کہتانی کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا، جو نایف سلام محمد اوجیام الحبیبی کے نام سے بھی معروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: ڈرون حملے میں سینئر القاعدہ رہنما ہلاک

یاد رہے کہ امریکا میں نائن ایلون حملوں کے بعد اکتوبر 2001 میں امریکی صدر بش نے افغانستان میں طالبان اور یہاں موجود القاعدہ کے جنگجوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا، جو اب تک جاری ہے۔

امریکی حکام کے مطابق فاروق الکہتانی نے 2009 میں افغانستان میں کارروائیوں کا آغاز کیا اور انھیں 2010 میں القاعدہ بٹالین کی سربراہی دے دی گئی تھی۔

امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ القاعدہ کے دونوں سینئر رہنما امریکا سمیت دیگر مغربی اقوام پر حملوں میں ملوث تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں