القاعدہ سربراہ نے ملا اختر منصور کی اطاعت قبول کرلی

13 اگست 2015
ایمن الظواہری— اے ایف پی فائل فوٹو
ایمن الظواہری— اے ایف پی فائل فوٹو

دبئی : القاعدہ کے رہنماء ایمن الظوہری نے جمعرات کو نئے طالبان سربراہ ملا اختر منصور کو اپنے گروپ کی اطاعت کی یقین دہانی کرا دی۔

ایمن الظوہری نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا" القاعدہ کے امیر ہونے کی حیثیت سے میں آپ کو اپنی اطاعت میں قبول کرتا ہوں بالکل اسی طرح جیسے اسامہ بن لادن اور ان کے شہید بھائیوں نے ملا عمر کو اپنی اطاعت میں قبول کیا تھا"۔

ملا اختر منصور کو طالبان کی قیادت سنبھالنے کے بعد سے اندرونی اختلافات کا سامنا ہے۔

یہ پشرف ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب القاعدہ کو عالمی جہادی تحریک کے روپ میں داعش سے مسابقت کا سامنا ہے جس نے شام اور عراق کے بڑے حصے پر قبضہ کررکھا ہے۔

اس ویڈیو کا آغاز اسامہ بن لادن کی ان تصاویر سے ہوتا ہے جن میں وہ ملا عمر کی اطاعت قبول کررہے ہیں۔

اس کے بعد ایمن الظواہری کی تصویر سامنے آتی ہے اور وہ کہتے ہیں افغانستان میں طالبان کی قائم کردہ " اسلامی امارات عثمانی خلافت کے خاتمے کے بعد پہلی قانونی امارات ہے اور اس سے ہٹ کر دنیا میں کوئی اور قانونی امارات نہیں"۔

انہوں نے ملا اختر منصور سے" شرعی قوانین کے نفاذ" اور "ہر مقبوضہ مسلم علاقے کی آزادی تک جہاد جاری رکھنے کا وعدہ کیا"۔

ملا اختر منصور 31 جولائی کو نئے طالبان سربراہ بنے تھے جب اس گروپ کی جانب سے ملا عمر کے انتقال کی تصدیق کی گئی۔

مگر اس کے بعد طالبان کے اندر اختلافات ابھرنے لگے اور ملا عمر کے بیٹے اور بھائی سمیت کچھ اہم رہنماﺅں نے نئے امیر کی اطاعت قبول کرنے سے انکار کردیا۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایمن الظواہری کی اطاعت کی خبروں کو تسلیم کیا مگر ان کا کہنا تھا " ہم اس پر اپنے ردعمل کا اظہار بعد میں کریں گے، ہم ابھی اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتے"۔

پاکستانی تجزیہ کار امتیاز گل کا کہنا ہے " ایمن الظواہری کا اعلان منطقی اور گورننس اور جانشینی کی اسلامی روایات کا مظہر ہے جس کے مطابق قیادت جس کے بھی پاس ہو اکثریت کو اس کی توثیق کرنا ہوتی ہے"۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں