24 سال قبل آج ہی کے دن آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سہ ملکی سیریز کا پہلا فائنل کھیلا گیا اور ویسٹ انڈیز نے اس میں کامیابی حاصل کی لیکن اس میچ میں ڈین جونز نے ایک ایسی غلطی کی جو انہیں 24 سال بعد بھی یاد ہے۔

ویسٹ انڈیز نے تاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور لارا کے 67 رنز کی بدولت آٹھ وکٹ کے نقصان پر 239 رنز بنائے۔

جواب میں اوپنرز مارک ٹیلر اور ڈیوڈ بون نے آسٹریلیا کو 41 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن کرٹلی ایمبروز نے بون نے آؤٹ کر کے اس شراکت کا خاتمہ کیا۔

اس کے ساتھ ہی ڈین جونز کی میدان میں آمد ہوئی اور اس سے قبل کہ ایمبروز گیند پھینکتے، ڈین جونز نے انہیں روک دیا اور کہا کہ انہیں گیند نظر نہیں آ رہی لہٰذا ایمبروز ہاتھ میں پہنا ہوا بینڈ اتاریں۔

اس موقع پر ایمبروز کو سمجھانا ایک بڑا مسئلہ تھا جس کا کمنٹیٹر رچی بیناڈ نے اظہار بھی کیا لیکن ویسٹ انڈین کپتان رچی رچرڈسن نے مداخلت کر کے فاسٹ باؤلر کو بینڈ اتارنے پر راضی کر لیا۔

اس معاملے پر ایمبروز انتہائی برہم نظر آئے اور انہوں نے گیند کے بل پر بدلہ اتارنے کی ٹھانی اور خود ڈین جونز کے مطابق انہوں نے اتنی تیز باؤلنگ کا سامنا شاید ہی کبھی کیا ہو۔

ڈین جونز نے تسلیم کیا کہ ایمبروز کو بینڈ اتارنے پر مجبور کرنا ان کی غلطی تھی اور ڈین جونز کا یہ کہنا بالکل درست تھا کیونکہ اس کے بعد ایمبروز نے گیند سے آسٹریلین بیٹنگ لائن کو یکسر بکھیر دیا اور پوری ٹیم 214 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

گراؤنڈ میں موجود 37ہزار سے زائد تماشائی ایمبروز کی باؤلنگ پر مبہوت رہ گئے جنہوں نے 32 رنز کے عوض پانچ وکٹ لیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں