ہولی وڈ کی کامیاب اداکارہ لنزے لوہان کا کہنا ہے کہ انہیں زندگی میں پہلی بار نسل پرستانہ رویئے کا سامنا کرنا پڑا۔

رپورٹس کے مطابق لنزے لوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر سیکیورٹی انتظامیہ نے ان سے حجاب اتارنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ نسل پرستانہ رویہ اختیار کیا۔

لنزی لوہان نے اس حوالے سے آئی ٹی وی کے شو گڈ مارننگ بریٹین میں بات کرتے ہوئے حیرانی اور دکھ کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اسٹاف نے ان سے اسکارف اتارنے کا مطالبہ اس وقت کیا جب وہ ترکی سے لندن پہنچی تھی، اور واپس نیویارک جانے کے لیے فلائٹ لینے جارہی تھیں۔

مزید پڑھیں: قرآن مجید تھامنے پر تنقید کا نشانہ بننے والی اداکارہ

لوہان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں جب حال ہی میں نیو یارک جارہی تھی، تو میں نے اسکارف پہنا ہوا تھا، مجھے ہیتھرو ایئرپورٹ پر روکا گیا، میرے ساتھ نسل پرستانہ رویہ اختیار کیا گیا، ایسا میری زندگی میں پہلی بار ہوا تھا'۔

انہوں نے بتایا کہ 'سیکیورٹی انتظامیہ نے میرا پاسپورٹ چیک کیا، اور میرا نام پڑھتے ہی مجھ سے معذرت کی، تاہم بعد میں کہا کہ مجھے اپنا اسکارف اتارنا ہوگا'۔

اداکارہ کے مطابق انہوں نے اپنا اسکارف اتارا اور کہا کہ اس میں کوئی مسئلہ نہیں تاہم بعد میں انہیں ان خواتین کے ساتھ ہمدردی کا احساس ہوا جو پبلک میں اپنا اسکارف اتارنے میں خود کو مطمئن محسوس نہیں کرتی۔

لنزے لوہان کے مطابق وہ دوسری خواتین کے بارے میں سوچ کر کافی ڈر گئیں۔

خیال رہے کہ اداکارہ کا ٹوئٹر پر مداحوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ اسلام کے بارے میں پڑھ رہی ہیں، تاہم انہوں نے اب تک اس مذہب میں تبدیل ہونے کے بارے میں نہیں سوچا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں