اسلام آباد: پاکستان میں تعینات افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے امید ظاہر کی ہے کہ پاک-افغان سرحد آج جزوی طور پر کھول دی جائے گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ویٹ فیس بک پر اپنے پیغام میں افغان سفیر کا کہنا تھا کہ آئندہ تین چار روز تک سرحد مکمل طور پر کھلنے کا امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرحد کی بندش کے باعث بیشتر مریض، بزرگ اور خواتین افغانستان واپس نہیں جا سکتے۔

ساتھ ہی افغان سفیر نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی کہ جن افغان شہریوں کے پاس سفری دستاویزات نہیں وہ پاکستان کا غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔

مزید پڑھیں:پاک-افغان طورخم گیٹ غیر معینہ مدت کیلئے بند

واضح رہے کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردی کی حالیہ لہر میں افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں اور وہاں موجود ان کی قیادت کو ملوث قرار دیا تھا، جس کے بعد رواں ماہ 16 فروری کو پاک-افغان طورخم گیٹ کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر غیر معینہ مدت تک بند کردیا گیا تھا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خبردار کیا تھا کہ ’دہشت گرد ایک بار پھر افغانستان میں منظم ہو رہے ہیں اور وہاں سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

رواں ماہ لاہور کے مال روڈ اور بعدازاں درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش دھماکے کے بعد آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’دہشت گردی کے حالیہ واقعات افغانستان سے کیے جارہے ہیں، دہشت گردانہ کارروائیاں پاکستان مخالف غیر ملکی طاقتوں کی ایماء پر کی جارہی ہیں، جبکہ ان پاکستان مخالف قوتوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔‘

دوسری جانب افغانستان کو مطلوب دہشت گردوں کی فہرست فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف سطح پر احتجاج بھی کیا گیا جبکہ پاک فوج نے افغان سرحد کے ساتھ کالعدم تنظیم ’جماعت الاحرار‘ کے ٹھکانوں پر حملہ کرکے کئی ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی ذمہ داری اسی دہشت گرد تنظیم نے قبول کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:پاک-افغان سرحد بند: تاجروں کا خطیر سرمایہ ڈوبنے کا خدشہ

تاہم اہم سرحدی راستے بند ہونے سے سیکڑوں ٹرک دونوں جانب پھنس گئے، جس سے دونوں ممالک کے تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کے لاکھوں روپے ڈوب جانے کا خدشہ ہے، کیوں کہ ان ٹرکوں میں جلد خراب ہوجانے والے مال سمیت دیگر تجارتی سامان موجود ہے۔

پاک-افغان سرحدبند کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے، مگر جب بھی سرحد بند ہوتی ہے تو دونوں اطراف موجود لوگوں کے لیے معاشی اور سماجی مسائل پیدا ہوتے ہیں، جب کہ موجودہ صورتحال میں مختلف وجوہات کے باعث تاجر پریشانی کا شکار ہیں۔

پاکستان-افغانستان کے مشترکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے شریک چیئرمین اور معروف تاجر محمد زبیر موتی والا کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران پاک-افغان تجارت 2.5 بلین ڈالر سے کم ہو کر 1.5 بلین تک پہنچ گئی ہے۔

یاد رہے کہ پاک-افغان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز دونوں حکومتوں کی جانب سے تسلیم شدہ باڈی ہے اور اس کے ممبران میں دونوں ممالک کے سیکڑوں تاجران شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں