اپوزیشن کا اتحاد جلد بیچ چوراہے ٹوٹے گا، فردوس عاشق اعوان
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت میں اپوزیشن کے آزادی مارچ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کا اتحاد جلد ہی بیچ چوراہے ٹوٹے گا۔
پلاننگ کمیشن میں وفاقی وزراء شیخ رشید احمد اور عمر ایوب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےوزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ملک میں غیر اخلاقی اقدامات متعارف کرانے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنما آج پھر جمہوری حکومت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) طے شدہ اہداف کے مطابق تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، سی پیک کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں۔
مزید پڑھیں: فضل الرحمٰن کی موجودگی میں یہودیوں کو سازش کی کیا ضرورت؟ وزیراعظم
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی حکومت نے اپوزیشن کے دھرنے میں ایسا مظاہرہ نہیں کیا جس طرح پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے کیا ہے۔
انہوں نے گزشتہ دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'آنسو گیس، ربڑ کی گولیاں اور واٹر کینن کا استعمال دور کی باتیں نہیں ہیں'۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ 'موجودہ حکومت نے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کیا، جن قوتوں نے جمہوریت کا لبادہ اوڑھا ہے انہوں نے جمہوریت کی نفی کی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک کو اس دلدل میں دھکیلا اور جن کی وجہ سے ملکی معیشت ہچکولے کھا رہی ہے وہ آج کنٹینر پر اکٹھے کھڑے نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ: 2 دن کی مہلت ہے وزیراعظم استعفیٰ دے دیں، مولانا فضل الرحمٰن
انہوں نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت کی معاشی ٹیم کی دن رات محنت سے ملکی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'غیر اخلاقی اقدامات متعارف کرانے والی مسلم لیگ (ن) آج سازشیں کرنے میں مصروف ہے ،انہیں مایوسی ہوئی، یہ اتحاد جلد بیچ چوراہے ٹوٹے گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'عمران خان کے حسد میں اکٹھے ہونے والے آپس میں سچ نہیں بول رہے تو وہ ملک کے ساتھ کیا سچ بولیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ 'سی پیک کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کو آج آئینہ دکھا دیا ہے، سی پیک اسی طرح تیزی سے جاری ہے'۔
'پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کو نئی بلندیوں پر لیجانے کیلئے پرعزم ہے'
اس موقع پر وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لئے پرعزم ہیں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے اس کے حجم اور دائرہ کار کو بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا وفد اقتصادی راہداری کی مشترکہ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں ایم ایل ون، ساحلی علاقوں کی ترقی، گوادر ماسٹر پلان اور سی پیک تعاون کے دیگر پہلوؤں سے متعلق معاملات اٹھائے گا۔
ایم ایل ون سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ منصوبہ 809 ارب ڈالر کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے اور یہ ملک کے ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے اور معیشت کی تنظیم نو میں معاون ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی تعاون سی پیک کا مستقبل ہے اور پاکستان اور چین نے اپنے صنعت کاروں کا ایک فورم قائم کیا ہے جسے فعال کرنے کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اجلاس میں سی پیک کے مغربی روٹ پر غور ہو گا اور امیدہے کہ اسلام آباد کوئٹہ لنک آئندہ تین سال میں مکمل کیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں غیرملکی سرمایہ کاری راغب کرنے کے لیے چینی اور دیگر سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دینے اور اسٹیل کی ملکی ضروریات پورا کرنے کے لیے پاکستان اسٹیل ملز کو فعال بنانے کے طریقوں پر غور کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تیل اور گیس کی تلاش، معدنی وسائل کی ترقی، تعمیرات، سیاحت اور نئے طویل مدتی منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
'ایم ایل ون ٹریک کے گرد باڑ لگائی جائے گی'
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایک ہزار 872 کلومیٹر طویل ایم ایل ون ٹریک پر کوئی ریلوے کراسنگ نہیں ہو گی اور اس پورے روٹ کے گرد باڑ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کی تکمیل کے بعد اس پر ٹرین 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔