چین، گوادر میں 19 فیکٹریاں قائم کرے گا، چینی سفیر

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2019
صوبائی فشریز، زراعت، معدنیات اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں ترقی لائی جاسکتی ہے
— فائل فوٹو: اے پی
صوبائی فشریز، زراعت، معدنیات اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں ترقی لائی جاسکتی ہے — فائل فوٹو: اے پی

کوئٹہ: پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جِنگ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے گوادر میں 19 فیکٹریاں قائم کرے گی۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے چین کے سفیر کا کہنا تھا کہ 'چین، بلوچستان کے کان کنی، زراعت، فشریز اور پانی کے شعبوں کی ترقی میں کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'چینی قونصل خانہ کاروباری افراد کے لیے ویزا کے طریقہ کار کو آسان بنارہا ہے'۔

مزید پڑھیں: گوادر بندرگاہ کو تجارتی راہداری کے لیے کھول دیا گیا

چینی سفیر نے کہا کہ اب تک 200 پاکستانی طلبہ چین میں اسکالرشپ حاصل کرچکے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں میں چینی حکومت کی عدم دلچسپی سے متعلق قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے نہ صرف بلوچستان بلکہ افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کی معاشی قسمت تبدیل ہوگی اور تمام منصوبے پاکستان سے ہو کر جائیں گے'۔

چینی سفیر نے کہا کہ صوبائی فشریز، زراعت، معدنیات اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں ترقی لائی جاسکتی ہے جو بلوچستان میں غربت ختم کرسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوادر میں شپ بریکنگ یارڈ کے قیام کی منظوری

یاؤ جنگ نے کہا کہ چینی کمپنیاں صوبائی زرعی سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے کام کررہی ہیں جبکہ صوبے کی نوجوان نسل کو ہنر مند بنانے کے لیے 50 ووکیشنل سینٹرز قائم کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'چین ژوب-ڈیرہ اسمٰعیل خان ہائی وے کی توسیع میں سرمایہ کاری کرے گا جو سی پیک کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے'۔


یہ خبر 9 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں