یوٹیوبر اسٹار نے جنسی ہراسانی کے الزام لگانے والی خواتین پر مقدمہ کردیا

14 نومبر 2019
یوخانو نے اپنی ویڈیو میں اپنا مؤقف پیش کیا — فوٹو/ یوٹیوب
یوخانو نے اپنی ویڈیو میں اپنا مؤقف پیش کیا — فوٹو/ یوٹیوب

معروف یوٹیوبر اسٹار عمر خان عرف یوخانو پر رواں برس جولائی میں متعدد خواتین نے جنسی ہراساں کرنے اور نامناسب رویہ اختیار کرنے کے الزامات لگائے تھے۔

28 سالہ یوٹیوبر پر الزامات لگانے والی خواتین نے چند اسکرین شاٹس بھی شیئر کیےتھے جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئے تھے، ان اسکرین شاٹس میں عمر ان خواتین سے نامناسب انداز میں بات کرتے نظر آئے، جبکہ انہوں نے ان خواتین سے برہنہ تصاویر دکھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

الزامات سامنے آنے کے بعد عمر خان نے ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں ان کا دعویٰ تھا کہ جو اسکرین شاٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں وہ ذاتی تھے اور جو خواتین ان سے بات چیت کررہی تھیں اس میں ان کی مرضی بھی شامل تھی۔

عمر خان کے مطابق شیئر کردہ اسکرین شاٹس میں سے کچھ صحیح ہیں البتہ کئی جعلی ہیں۔

انہوں نے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ ان خواتین کے خلاف ایف آئی اے سے رجوع کریں گے، تاہم بعدازاں یوٹیوبر نے یہ ویڈیو تنقید کے بعد ڈیلیٹ کردی۔

اب اس واقعے کے تین ماہ بعد یوخانو نے ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شیئر کی ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے 3 ماہ کی تفتیش کے بعد ان خواتین کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔

اپنی ویڈیو کے کیپشن میں عمر خان نے لکھا کہ 'میں نے خود پر لگائے جھوٹے الزامات کے خلاف ایف آئی آر درج کروادی'۔

عمر خان نے اس ویڈیو کے ساتھ ساتھ یوخانو نے (یوخانو پر جھوٹا الزام لگایا گیا) کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

انہوں نے ویڈیو میں کہا کہ کسی ایک پر الزام لگانے سے قبل سب کی کہانی سننا ضروری ہے اور جنسی ہراسانی اور مرضی سے بات کرنے میں فرق ہوتا ہے۔

یوخانو کی اس ویڈیو میں ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائیریکٹر آصف اقبال نے دعویٰ کیا کہ 'اگر کوئی کسی پر جھوٹا الزام عائد کرتا ہے تو کاروائی کے بعد اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاسکتی ہے'۔

جبکہ وکیل سمیعہ سجاد کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ ایک ویب سائٹ نے دعا آصف نامی خاتون کا مؤقف بغیر کسی تصدیق کے شیئر کیا جس میں انہوں نے عمر خان پر الزامات عائد کیے تھے۔

یوخانو نے اپنی ویڈیو میں ایف آئی آر کی تصویر بھی شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان پر جھوٹا الزام لگایا گیا۔

ان کی اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر شائقین کا ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔

بعض افراد نے عمر خان کو سپورٹ کیا تو کسی نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ وہ ہی اصل مجرم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک نامکمل ویڈیو ہے، اس میں ایک ایسا نکتہ نہیں جس سے یہ ثابت ہو کہ آپ پر جھوٹا الزام لگایا گیا، صرف ان خواتین پر تنقید کی گئی جنہوں نے آپ پر الزام لگایا، آپ کی ایف آئی آر درج کرانا بھی کچھ ثابت نہیں کرتا آپ بھی اس سے کچھ ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں'۔

ایک صارف نے لکھا کہ 'میں نے کبھی ان الزامات پر یقین نہیں کیا اور ہمیشہ آپ کو سپورٹ کروں گا'۔

عمر خان نے ایک اور ویڈیو ریلیز کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے وعدہ کیا تھا کہ پوری کارروائی کے بعد ہی جواب دوں گا، میں اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے اب یہ ویڈیو ریلیز کررہاں ہوں، اس کیس کی تفصیلی کارروائی ہوئی جس کے بعد میں نے ایف آئی آر درج کروائی'۔

انہوں نے اپنی ویڈیو میں خاندان، دوستوں اور سپورٹ کرنے والے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں