بلوچستان: بیرک گولڈ نے ریکوڈک پروجیکٹ پر کام کا باقاعدہ آغاز کر دیا

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2023
میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ہے— فائل فوٹو: عبدالرزاق
میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ہے— فائل فوٹو: عبدالرزاق

کینیڈا کی کمپنی بیرک گولڈ کارپوریشن نے بلوچستان میں ریکوڈک منصوبے پر کام کا باقاعدہ آغاز کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں ایک تقریب میں بیرک گولڈ کاپوریشن کے چیف ایگزیکٹو مارک برسٹو نے بتایا کہ کمپنی نے کوئٹہ میں پروجیکٹ آفس بھی قائم کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اچھے ماہرین کی خدمات حاصل کی ہیں جبکہ مقامی افراد بھی منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تقریب میں وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو، بلوچستان اسمبلی کے قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان، اراکین صوبائی اسمبلی اور کابینہ اراکین نے شرکت کی۔

میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ تقریب میں اپوزیشن اراکین کی شرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ منصوبے کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کافی مشکلات سے گزر کر یہاں تک پہنچے ہیں، جس میں قانون سازی، سیاسی قیادت کو اعتماد میں لینا اور تاریخی معاہدے میں رکاوٹوں کو ختم کرنا شامل ہے۔

عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ قانون سازی مشکل مرحلہ تھا لیکن وہ خوش اسلوبی کے ساتھ حاصل کر لیا گیا اور اب منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ بلوچستان اور پاکستان کے لیے نعمت ثابت ہوگا۔

بیرک گولڈ کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو نے ان کے اور ان کی ٹیم کے استقبال پر وزیر اعلیٰ اور صوبائی اسمبلی کے اراکین کا شکریہ ادا کیا۔

مارک برسٹو نے اسے تاریخی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے پر نئے سال کے آغاز پر کام شروع کردیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملازمین کی مزید بھرتی کا عمل کوئٹہ کے دفتر میں شروع کیا ہے، ٹیم کی اکثریت مقامی افراد پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کے ساتھ خوشگوار اور قابل اعتماد تعلقات قائم کرنا اور ان کی فلاح و بہبود کمپنی کی اولین ترجیح ہوگی۔

مارک برسٹو نے کہا کہ وہ معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے مطابق کمپنی علاقے میں سماجی شعبے کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے جبکہ مقامی کمیونٹیوں کی بہتری کے لیے مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔

مارک برسٹو نے مقامی لوگوں کو اس منصوبے میں حصہ لینے کا موقع دے کر ان میں شراکت داری اور ملکیت کا احساس پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تنجیل معاہدے کے تحت رواں مہینے بلوچستان حکومت کو 30 لاکھ ڈالر کی رقم منتقل کر دیں گے، ہم نہ صرف ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کریں گے بلکہ ہماری ترجیح یہ ہوگی کہ بلوچستان کو دنیا بھر کی سرمایہ کاری کے لیے کھولیں۔

اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان نے مارک برسٹو کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کام شروع ہونا تاریخی لمحہ ہے۔

خیال رہے کہ 16 دسمبر کو ڈان کی رپورٹ کے مطابق وفاق اور بلوچستان حکومت نے کینیڈین کمپنی بیرک گولڈ کے ساتھ ریکوڈک کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے منصوبوں میں سے ایک تصور کیے جانے والے ریکوڈک کی 50 فیصد ملکیت بیرک گولڈ کے پاس ہے، 25 فیصد ملکیت تین وفاقی سرکاری اداروں جبکہ بلوچستان کی طرف سے بالترتیب 15 اور 10 فیصد مکمل فنڈ کی بنیاد پر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں