اردو کے معروف بھارتی شاعر منور رانا انتقال کر گئے

اپ ڈیٹ 15 جنوری 2024
مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ، بیٹے اور 4 بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے—فائل فوٹو: سوشل میڈیا
مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ، بیٹے اور 4 بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے—فائل فوٹو: سوشل میڈیا

اردو کے معروف بھارتی شاعر منور رانا 71 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے گزشتہ شب لکھنؤ کے پی جی آئی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔

بھارتی نیوز چینل ’انڈیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق وہ گزشتہ کئی ماہ سے علیل تھے اور پی جی آئی ہسپتال میں زیر علاج تھے، وہ طویل عرصے تک گردے اور دل کے امراض میں بھی مبتلا رہے تھے۔

منور رانا کی بیٹی سمیعہ رانا کے مطابق ان کے والد گزشتہ روز (اتوار کی) رات کو انتقال کرگئے، ان کی تدفین آج کی جائے گی۔

مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ، بیٹے اور 4 بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔

وہ 26 نومبر 1952 کو رائے بریلی، اتر پردیش میں پیدا ہوئے، انہیں اردو ادب اور شاعری، خاص طور پر ان کی غزلوں کے لیے بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا تھا۔

منور رانا کی نظم ’ماں‘ کو اُن کی مشہور نظموں میں شمار کیا جاتا ہے، اُن کی نظم ’شہدابہ‘ کے لیے 2014 میں انہیں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا، تاہم انہوں نے تقریباً ایک سال بعد بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت پر یہ ایوارڈ واپس کر دیا تھا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی منور رانا کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

’ایکس‘ پر پوسٹ میں نریندر مودی نے منور رانا کے اہل خانہ اور مداحوں سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے لکھا کہ منور رانا کے انتقال پر بہت افسوس ہوا، انہوں نے اردو ادب اور شاعری کے میدان میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔

تبصرے (0) بند ہیں