بھارت میں رواں ماہ 19 اپریل سے شروع ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات کے لیے مہم جاری ہے اور اس بار انتخابی مہم کے دوران بڑے پیمانے پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اور ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال دیکھنے میں آ رہا ہے۔

خبر رساں ادارے ایجنسی پریس فرانس (اے ایف پی) کے مطابق انتخابی مہم کے دوران مختلف سیاسی جماعتیں اپنے ووٹرز کی توجہ حاصل کرنے کے لیے مرے ہوئے سیاست دانوں کی اے آئی ویڈیوز بنا کر جلسوں میں چلاتی دکھائی دے رہی ہیں۔

سیاسی جلسوں کے دوران مرے ہوئے سیاست دانوں کی اے آئی کی مدد سے تیار کی گئی آڈیو اور ویڈیوز چلا کر ووٹرز اور اپنے کارکنان کے دل جیتنے جب کہ حریفوں پر سبقت لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

تامل ناڈو میں آنجھانی سیاست دان اور سابق اداکارہ جے لیلیتا کی اے آئی ٹولز سے تیار کردہ ویڈیوز اور آڈیوز چلا کر سیاسی ہمدریاں بٹورنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور لوگ بڑے پیمانے پر جے للیتا کی تقریریں سننے کے لیے جلسوں میں شریک ہو رہے ہیں۔

اسی طرح تامل ناڈو میں ہی ایک دوسرے مردہ سیاست دان کی اے آئی کی مدد سے تیار کردہ ویڈیوز جلسوں اور ریلیوں کے دوران نشر کرکے سیاسی ہمدریاں حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بھارت میں انتخابی مہم کے دوران اے آئی ٹولز اور ڈیپ فیک کے استعمال سے جعلی خبریں اور معلومات پھیلانے کا امکان ہے اور اب تک ایسی ویڈیوز اور آڈیوز سے وہاں کے لوگ بھی پریشان دکھائی دیتے ہیں۔

جہاں سیاسی جماعتیں ووٹرز کی توجہ حاصل کرنے کے لیے اپنے مقبول لیڈرز کی اے آئی ٹولز کی مدد سے تیار کردہ ویڈیوز اور آڈیوز نشر کرتی دکھائی دیتی ہیں، وہیں بعض ڈیپ فیک جعلی ویڈیوز بھی پھیل رہی ہیں۔

ایسی ہی جعلی ویڈیوز میں مسلمان سیاست دان اسد الدین اویسی کی جانب سے ہندو ازم کا گیت پڑھنے کی ویڈیو بھی شامل ہے، جسے ہندو مخالفین شیئر کرکے مسلمان ووٹرز کو اسد الدین کے خلاف بھڑکاتے دکھائی دیتے ہیں۔

اسی طرح بھارتی انتخابی مہم کے دوران متعدد سیاست دانوں کی جعلی، ایڈٹ شدہ اور اے آئی ٹولز کے ذریعے تیار کردہ ویڈیوز اور تصاویر بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں، جس وجہ سے وہاں کے لوگ صحیح اور غلط میں فرق سمجھنے سے قاصر ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کا پہلا مرحلہ 19 اپریل کو ہوگا اور انتخابات 7 ہفتوں تک یکم جون مرحلہ وار جاری رہیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں