فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مالک کمپنی میٹا نے آئندہ ماہ مئی سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹولز کے ذریعے تیار کیے جانے والے مواد پر لیبل لگانے کا اعلان کردیا۔

علاوہ ازیں میٹا اپنے تینوں پلیٹ فارمز پر ایڈٹ شدہ تصاویر اور ویڈیوز پر بھی لیبل لگائے گا، جس سے دیکھنے والوں کو آسانی ہوگی کہ مذکورہ مواد اے آئی ہے یا پھر وہ ایڈٹ شدہ ہے۔

میٹا نے بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ سیفٹی پالیسی کو تبدیل اور بہتر کرتے ہوئے آئندہ ماہ مئی سے ہر طرح کی اے آئی تصاویر اور ویڈیوز پر لیبل لگایا جائے گا کہ وہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار شدہ ہیں۔

اسی طرح ایڈٹ شدہ یا غلط معلومات پر مبنی ویڈیوز اور تصاویر پر بھی لیبل لگایا جائے گا۔

میٹا کے مطابق لیبل لگانے کا فیچر فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز پر پیش کیا جائے گا اور اے آئی کی مدد سے تیار ویڈیوز اور تصاویر کو شناخت کے بعد ان پر لیبل لگایا جائے گا۔

کمپنی کے مطابق صارفین خود بھی اے آئی ٹولز کی مدد سے تیار کردہ ویڈیوز اور تصاویر پر لیبل لگا سکیں گے جب کہ دوسرے صارفین کی نشاندہی پر بھی کمپنی لیبل لگائے گی۔

میٹا نے بتایا کہ کمپنی کا اے آئی سسٹم ایسی تصاویر اور ویڈیوز کو اپ لوڈ ہونے کچھ عرصے بعد لیبل سے لیس کرے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وقت میٹا کے تمام پلیٹ فارمز سمیت انٹرنیٹ پر بہت سارا مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار وائرل ہو رہا ہے اور تمام کمپنیاں ایسے ٹولز بھی پیش کر رہی ہیں، جن کی مدد سے اے آئی مواد تیار کیا جا سکتا ہے۔

فیس بک نے بھی متعدد ایسے ٹولز پیش کر رکھے ہیں، جن کی مدد سے مواد کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اے آئی مواد کے پھیلاؤ کے بعد بہت سارے افراد تذبذب کا بھی شکار ہیں، وہ حقیقی اور اے آئی ٹولز کے ذریعے تیار کردہ مواد میں فرق نہیں کر پاتے۔

تبصرے (0) بند ہیں