کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رینجرز اور پولیس آپریشن کے دوران حملے اور رینجرز اہلکار کے قتل کے مقدمے میں عزیر بلوچ کے ساتھی کمانڈر ملا نثار کو بری کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رینجرز اور پولیس آپریشن کے دوران حملے اور رینجرز اہلکار کے قتل کے کیس کا فیصلہ سنایا۔

پراسیکیوشن عزیر بلوچ کے کمانڈر سلام عرف ملا نثار کے خلاف 9ویں بار جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

عدالت نے عدم ثبوت وشواہد کی بنا پر لیاری گینگ وار کے کمانڈر ملا نثار کو بری کردیا۔

عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی کہ اگر ملزم کسی دوسرے مقدمے میں گرفتار نہیں ہے تو اسے رہا کیا جائے۔

اس سے قبل عدالت نے مارچ کے مہینے میں بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس پر تشدد اور بدامنی پھیلانے کے 12سال پرانے مقدمے میں عزیر بلوچ اور ملا نثار سمیت دیگر ملزمان کو بری کردیا تھا۔

اب تک عدالت ثبوت کی عدم دستیابی اور شک کی وجہ سے عزیر بلوچ اور ان کے ساتھیوں کو 2 درجن سے زائد مقدمات میں بری کر چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں