صوبہ پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مبینہ طور پر بھائی اور باپ کے ہاتھوں قتل ہونے والی لڑکی ماریہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ سامنے آگئی۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس کو موصول ہونے والی ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ مقتولہ ماریہ سے جنسی زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔

ڈی این اے رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے دونوں بھائی ایک دوسرے پر بہن سے زیادتی کا الزام لگاتے رہے، ڈی پی او عبادت نثار نے بتایا کہ مرکزی ملزم فیصل، باپ اور دوسرے بھائی شہباز کے سیمپل لیےگئے تھے، مرکزی ملزم اور باپ کو مقتولہ کےکردار پر شک تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فرانزک رپورٹ کے مطابق ویڈیو اور آواز اصلی ہے، پولیس نے ماریہ قتل کیس کے تمام قانونی تقاضے پورے کرلیے ہیں۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ واقعے کا پس منظر:

یاد رہے کہ 28 مارچ کو قتل کی لرزہ خیز واردات سامنے آئی تھی جس میں ایک لڑکی کو بھائی اور باپ نے دیگر گھر والوں کے سامنے گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ 17 اور 18 مارچ کی درمیانی شب پیش آیا تھا، ملزمان نے واردات کے بعد لڑکی کی خاموشی سے تدفین کر دی تھی، جبکہ واردات کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔

پولیس نے تحقیقات کے لیے قبر کشائی کر کے لاش سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے۔

اب تک کی تفتیش کے مطابق مقتولہ کی ویڈیو بنانے والے بھائی شہباز اور اس کی بیوی سمیرا، باپ اور مرکزی ملزم فیصل پولیس کی حراست میں ہیں۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کے بھائی فیصل نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، ، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے قتل کیس کو ہائی پروفائل قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں