ٹوبہ ٹیک سنگھ میں لڑکی کے قتل کے کیس میں پولیس کے زیر حراست مرکزی ملزم فیصل کا اعترافی بیان ریکارڈ کرنے پر مقامی صحافی رانا خالد محمود اور کیمرہ مین علی احمد کرد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس افسر عبادت نثار نے بتایا کہ ملزم کا بیان ریکارڈ کروانے پر پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے، زیر حراست مرکزی ملزمان کا بغیر اجازت انٹرویو ریکارڈ کیا گیا، زیر حراست ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کا دفعہ 155کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صحافی نے پولیس وین میں مرکزی ملزم فیصل اور عبد الستار اوڈھ کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔

یاد رہے کہ 4 اپریل کو ٹوبہ ٹیک سنگھ کی عدالت نے باپ اور بھائی کے ہاتھوں لڑکی کے قتل کیس میں مقتولہ کے دوسرے بھائی شہباز اور بھابھی سمیرا کو جیل بھیج دیا تھا۔

30 مارچ کو پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں غیرت کے نام پر باپ اور بھائی کے ہاتھوں لڑکی کے قتل کے معاملے میں پولیس نے مقتولہ کے دوسرے بھائی شہباز اور اس کی بیوی سمیرا کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔

اس سے قبل 29 روز پراسیکیوٹرجنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھائی کے ہاتھوں بہن کے قتل کیس کو ہائی پروفائل قرار دے دیا تھا۔

واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں قتل کی لرزہ خیز واردات میں مبینہ طور پر بھائی نے اپنے والد کی مدد سے بہن کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ والد اور بھائی کی جانب سے گلا گھونٹ کر قتل ہونے والی لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کرکے نمونے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو بھیج دیے گئے تھے۔

یہ واقعہ 17 اور 18 مارچ کی درمیانی رات پیش آیا تھا اور اہل خانہ نے ماریہ کو گاؤں کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں