بلڈنگ ریگولیشن میں ترمیم کےخلاف کیس، عدالت ماسٹر پلان اتھارٹی کے حکام پر برہم

شائع May 13, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کے خلاف درخواست پر ماسٹر پلان اتھارٹی کے حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پرانے قوانین اور ترمیم کو چارٹ کی شکل میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے کہا کہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ اگر جواب جمع نہ کروایا گیا تو سینیئر ڈائریکٹر پیش ہوں، عدالتی آرڈر کے بعد بھی اگر وہ پیش نہیں ہوئے تو ہم حکم جاری کردیتے ہیں۔

ماسٹر پلان اتھارٹی کے وکیل نے جواب کے لیے مہلت کی استدعا کی، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ حلف نامہ دے دیں کہ موجودہ حیثیت برقرار رکھیں گے تو سماعت ملتوی کر دیں گے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ماسٹر پلان اتھارٹی کا جواب ضروری ہے، وہ بتا سکتے ہیں کہ شہر میں کتنے اسکول یا ہسپتال ہیں، عدالت نے کہا کہ ہم نے یہاں ترمیم کی قانونی حیثیت دیکھنی ہے، ہمارے پاس کیس یہ ہے کہ قانون میں ترمیم صحیح ہے یا غلط۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں ری کریشنل سرگرمیوں کی بہت ضرورت ہے، موبائل فون کافی نہیں ہے، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ری کریشنل سرگرمیوں میں کمیونٹی سروسز، کیفے اور فوڈ کورٹس شامل ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ری کریشنل سرگرمیوں میں اگر پیسے چارج کئے جاتے ہوں تو وہ کمرشل نہیں ہوجائے گا۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ایس بی سی اے کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کو ریگولیرائز کیا جارہا ہے، اراضی کی منتقلی کے لیے این او سیز جاری کیے جارہے ہیں، درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے کہا کہ ہم اگر آپ کی بات سے متفق ہوں گے تو جاری کردیں گے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایس بی سی اے نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کی ہے، ترمیم کے ذریعے رفاہی پلاٹ کی تعریف تبدیل کی گئی ہے، رفاہی پلاٹ اصل مقاصد کے علاوہ استعمال نہیں ہوسکتا، صحت کی فراہمی کو رفاہی پلاٹ کے استعمال کی تعریف سے نکال دیا گیا ہے۔

عدالت نے سوال کیا کہ مطلب اب رفاہی پلاٹ پر ہسپتال نہیں بنایا جاسکتا؟ جو ہسپتال بنے ہیں وہ گرا دیے جائیں گے؟ وکیل نے کہا کہ ترمیم کے بعد ہسپتال اب رہائشی پلاٹ پر بھی بن سکتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ترمیم کے بعد رہائشی پلاٹ کو تعلیمی یا صحت کی فراہمی، تفریحی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، ترمیم کے ذریعے زمین کی منتقلی کے خلاف عوامی اعتراض کا آپشن ختم کردیا گیا ہے۔

عدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی۔

کارٹون

کارٹون : 17 جون 2025
کارٹون : 16 جون 2025