آئندہ بجٹ میں سیلاب سے متاثرہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ

شائع May 14, 2025
فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے اگلے مالی سال کے لیے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں اور ان کے لیے فنڈز کی تخصیص کو حتمی شکل دینے کے لیے بجٹ اجلاس شروع کر دیے ہیں اور ترقیاتی اقدامات کے لیے فنڈز بچانے کے لیے کفایت شعاری مہم کا بھی آغاز کر دیا ہے، جبکہ بجٹ میں سیلاب سے متاثرہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دینے کی ہدایت کی ہے۔

صوبائی حکومت اگلے مالی سال کے آئندہ بجٹ کے لیے تجاویز کو حتمی شکل دے رہی ہے، وفاقی حکومت مالی سال 2025-26 کا بجٹ 2 جون کو پیش کرے گی۔

آج وزیر اعلیٰ ہاؤس میں محکمہ خزانہ اور منصوبہ بندی و ترقی کے دو الگ الگ اجلاسوں میں وزیر اعلیٰ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی ) کو حتمی شکل دی، اور اس بات پر زور دیا کہ آئندہ بجٹ میں سیلاب سے متاثرہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے، انہوں نے غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ نہروں اور آبی گزرگاہوں کی لائننگ کے منصوبوں کو نئی ترقیاتی اسکیموں میں شامل کیا جائے، انہوں نے زرعی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے والی اسکیموں پر زور دیتے ہوئے زرعی ترقی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دی جائے۔

مراد علی شاہ نے صحت کے شعبے کے لیے حکومت کے جاری عزم کا اعادہ کیا اور صوبے بھر میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا، تعلیم کے شعبے کے حوالے سے انہوں نے پرائمری اسکولوں کو ایلیمنٹری سطح پر اپ گریڈ کرنے اور رسمی اور غیر رسمی دونوں نظام ہائے تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے تکنیکی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے متعدد اسکیمیں شروع کرنے کی بھی ہدایت کی، اور نوجوانوں کے لیے کھیلوں اور صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینے والے منصوبوں کا مطالبہ کیا۔

وزیر اعلیٰ نے اے ڈی پی کو وسعت دینے کے لیے نئی اسکیمیں شروع کرنے اور مالیاتی دانشمندی کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے بچت کو ترقیاتی سرگرمیوں کی طرف موڑنے کو یقینی بنانے کے لیے کفایت شعاری کے اقدامات کی وکالت کی۔

نئے مالی سال میں تیز تر فنڈنگ کے لیے جن اہم منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں کے-فور واٹر سپلائی پروجیکٹ، شاہراہ بھٹو ایکسپریس وے، ایک 38.75 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے جس کا مقصد شہری رابطے کو بہتر بنانا اور ٹریفک کی روانی کو کم کرنا ہے، اور کراچی میں جاری ٹرانسپورٹ اسکیمیں شامل ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز میں اضافہ کرتے ہوئے غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنے پر زور دیا، انہوں نے مالی وسائل میں اضافے کے لیے حکومت کی کوششوں کو اجاگر کیا اور امید ظاہر کی کہ صوبائی ٹیکس وصولی کرنے والے ادارے اپنے اہداف حاصل کر لیں گے۔

ایک روز قبل، وزیر اعلیٰ شاہ نے اعلان کیا تھا کہ مالی سال 2025-26 کے صوبائی بجٹ کے حصے کے طور پر پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کی اسکیمیں صوبائی اے ڈی پی میں شامل کی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پانی کی فراہمی، نکاسی آب، شمسی توانائی اور صنعتی و زرعی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے والی کئی ترقیاتی اسکیمیں اے ڈی پی میں شامل کی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ سیلاب سے تباہ ہونے والے اسکولوں کی تعمیر نو آئندہ ترقیاتی منصوبے میں اولین ترجیح ہوگی۔

اس سال کے ترقیاتی پروگرام کے حجم کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے یاد دلایا کہ اے ڈی پی کی مالیت 493 ارب روپے تھی، جس میں سے 55 ارب روپے ضلع اے ڈی پی کے تحت مختص کیے گئے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مالی سال کے دوران 4,644 ترقیاتی اسکیمیں جاری تھیں، اور توقع ہے کہ ان میں سے 1,812 جون 2025 کے آخر تک مکمل ہو جائیں گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اس سے قبل کہا تھا کہ آئندہ بجٹ میں حکومت کی ترجیح عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات کو کم کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی تیاری کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی تھی کہ آئندہ بجٹ پائیدار برآمدات پر مبنی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اور صنعتوں کو فروغ دینے اور پیداوار بڑھانے کے منصوبوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ بجٹ میں ملازمتوں کی تخلیق، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں اور ہاؤسنگ سیکٹر پر بھی وسیع پیمانے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ حکومت اور نجی شعبے کو ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، انہوں نے کہا تھا کہ سرکاری نظام میں شفافیت لانے اور کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے آٹومیشن اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے لیے ڈان میڈیا گروپ کی مہم بریتھ پاکستان کا حصہ بنیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 جون 2025
کارٹون : 16 جون 2025