ملک کے بیشتر حصوں میں آج سے ہیٹ ویو کا امکان، درجہ حرارت 4 سے 7 ڈگری تک بڑھنے کی پیشگوئی

شائع May 15, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ملک میں اس سال کی پہلی ہیٹ ویو کے لیے تیاریاں جاری ہیں جبکہ محکمہ موسمیات پاکستان (پی ایم ڈی) نے خبردار کیا ہے کہ آج سے ملک کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ بڑھ جائے گا اور یہ صورتحال 3 سے 4 دن برقرار رہ سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے مطابق 15 سے 20 مئی کے دوران ملک کے بیشتر حصوں پر ایک بلند دباؤ والا موسمی نظام چھا جانے کا امکان ہے، اس کے نتیجے میں سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان سمیت جنوبی علاقوں میں دن کے اوقات میں درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

ادھر وسطی اور بالائی پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں 15 سے 19 مئی کے دوران درجہ حرارت معمول سے 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہو سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے مزید بتایا کہ 19 مئی کی شام یا رات کو ملک کے بالائی علاقوں میں مغربی ہواؤں کا ایک نیا نظام داخل ہونے کا امکان ہے، اس کے زیرِ اثر 19 اور 20 مئی کو آزاد کشمیر، اسلام آباد، پوٹھوہار ریجن، شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارش، آندھی اور بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور ژالہ باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے عوام خصوصاً بچوں، بزرگ شہریوں اور خواتین سے ہیٹ ویو کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے، ان تدابیر میں براہِ راست دھوپ سے بچنا اور جسم کو مناسب حد تک پانی کی فراہمی یقینی بنانا شامل ہے۔

کسانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی زرعی سرگرمیاں تبدیلی کریں اور مویشیوں کو شدید گرمی سے محفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی اقدامات کریں۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شمالی علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافے کے باعث برف کے تیزی سے پگھلنے کا خدشہ ہے، جس سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

متعلقہ حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ چوکنا رہیں اور کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی حفاظتی اقدامات کریں تاکہ شدید گرمی کے ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔

ہنگامی ہدایات

پنجاب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا ہے اور صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ مکمل طور پر چوکنا رہیں۔

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے اسکول ایجوکیشن، صحت، ٹرانسپورٹ، مقامی حکومت اور ریسکیو 1122 سمیت تمام متعلقہ محکموں کو فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے، جن میں عوامی مقامات پر صاف پینے کے پانی کی فراہمی، ہسپتالوں اور موبائل یونٹس میں فرسٹ ایڈ کی مکمل تیاری شامل ہے۔

شہریوں کے لیے جاری کردہ احتیاطی تدابیر میں کہا گیا ہے کہ بچوں، بزرگوں اور باہر کام کرنے والوں کا خاص خیال رکھیں، دوپہر کے اوقات میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں اور باہر جاتے وقت سر کو ڈھانپیں۔

پی ڈی ایم اے نے تمام شعبوں میں پانی کے محتاط استعمال پر زور دیا ہے اور شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ہیٹ ویو سے متعلق مزید معلومات اور اپڈیٹس کے لیے باخبر رہیں۔

قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے گزشتہ ماہ ہی گرمی کی شدت سے متعلق ایک ایڈوائزری جاری کی تھی، جس میں سرکاری و نجی ہسپتالوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ گرمی سے متعلق بیماریوں میں اضافے کے لیے تیار رہیں۔

اس ایڈوائزری میں بتایا گیا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی اور عالمی حدت پاکستان میں شدید گرمی کی لہروں کی شدت اور تعداد میں اضافہ کر رہی ہیں، جس کے باعث بیماریوں اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے موسمیاتی تبدیلی کے انسانی صحت پر اثرات، خاص طور پر ہیٹ ویوز کی شدت اور تسلسل میں اضافے کو اجاگر کیا ہے، پاکستان نے حالیہ برسوں میں کئی شدید ہیٹ ویوز کا سامنا کیا ہے، جن کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے اور اموات بھی ہوئیں۔

ملک کا صحت کا نظام، خاص طور پر دیہی اور پسماندہ علاقوں میں، ایسی ہنگامی موسمی صورتحال سے نمٹنے میں مشکلات کا شکار ہے، گرمی سے متعلق بیماریاں کمزور طبقات پر زیادہ اثر ڈالتی ہیں جن میں بزرگ، بچے اور پہلے سے بیمار افراد شامل ہیں۔

قومی ادارہ صحت نے اپنی ایڈوائزری میں کہا کہ اس کا مقصد صحت کے اداروں کو بروقت اور مؤثر اقدامات کے لیے متحرک کرنا ہے تاکہ ہیٹ اسٹروک کی روک تھام اور اس کے اثرات سے بچاؤ ممکن بنایا جا سکے، نومولود اور شیرخوار بچے، بزرگ شہری، پہلے سے بیماریوں کا شکار افراد، کھلاڑی، حاملہ خواتین اور کھلے آسمان تلے کام کرنے والے مزدوروں کے ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔

اگر کسی شخص میں ہیٹ اسٹروک کی ممکنہ علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر پیشہ ورانہ طبی علاج حاصل کرنا چاہیے، سب سے اہم قدم مریض کے جسم کا درجہ حرارت کم کرنا ہے، مریض کو سایہ دار جگہ پر منتقل کریں، غیر ضروری کپڑے اتار دیں، اور جلد پر ٹھنڈا یا نیم گرم پانی لگائیں جبکہ باقی کپڑوں کو پانی میں بھگو دیں۔

اگر مریض پانی یا دیگر مشروبات پی سکتا ہو تو اسے زیادہ مقدار میں ٹھنڈا پانی یا ایسے مشروبات دیے جائیں جن میں الکحل یا کیفین نہ ہو، ضرورت پڑنے پر مریض کو ہسپتال میں داخل کرکے آئی وی فلیوڈز دیے جائیں۔

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے لیے ڈان میڈیا گروپ کی مہم بریتھ پاکستان کا حصہ بنیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 جون 2025
کارٹون : 16 جون 2025