یومیہ صرف ایک برگر بھی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
ماہرین کی جانب سے ماضی میں کی جانے والی درجنوں تحقیقات کے جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ یومیہ صرف ایک برگر یا تھوڑی سی بھی الٹراپراسیسڈ غذا کھانے سے ذیابیطس سمیت دیگر بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
طبی ویب سائٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق حال ہی میں شائع ہونے والی ایک جامع تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پراسیسڈ گوشت، میٹھے مشروبات اور مصنوعی ٹرانس فیٹس (trans fats) کی روزانہ معمولی مقدار بھی ٹائپ 2 ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور بڑی آنت کے کینسر کے خطرات میں اضافہ کرتی ہے۔
مذکورہ تحقیق میں 60 سے زائد پرانی مطالعات کا جائزہ لیا گیا، اس تحقیق کے مطابق روزانہ صرف ایک برگر کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں 11 فیصد اور بڑی آنت کے کینسر کے خطرے میں 7 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ روزانہ تقریباً 12 اونس (تقریباً ایک کین) سوڈا پینے والوں میں ذیابیطس کا خطرہ 8 فیصد اور دل کی بیماری کا خطرہ 2 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں شامل ماہرین کے مطابق تحقیق سے یہ بات بھی واضح ہوئی کہ روزانہ تھوڑی مقدار میں بھی پراسیسڈ گوشت، میٹھے مشروبات یا ٹرانس فیٹس کا استعمال سنگین بیماریوں سے جُڑا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ روزانہ صرف 57 گرام (تقریباً ایک برگر کے برابر) پراسیسڈ گوشت کھانے سے بھی ذیابیطس اور بڑی آنت کے کینسر کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے، اسی طرح، روزانہ 390 گرام (12 اونس) میٹھے مشروبات پینے سے بھی بیماریوں کا امکان بڑھتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ مصنوعی طور پر تیار کردہ ٹرانس فیٹس، جو عام طور پر بیکری مصنوعات، تلی ہوئی اشیا، چپس اور بسکٹ وغیرہ میں پائے جاتے ہیں، دل کی بیماریوں کا کم از کم 3 فیصد اضافی خطرہ رکھتے ہیں۔
ماہرین صحت نے مشورہ دیا کہ بہتر صحت کے لیے پراسیسڈ گوشت، میٹھے مشروبات، اور ٹرانس فیٹس سے مکمل پرہیز یا کم سے کم استعمال کو اپنانا چاہیے کیونکہ ان کے اثرات نقصان دہ ہیں اور ان کا محفوظ استعمال ممکن نہیں۔












لائیو ٹی وی