اے ڈی ایچ ڈی سے متاثرہ افراد بے خوابی کے باعث زندگی سے بے زار ہو سکتے ہیں، ماہرین کا انتباہ
حالیہ تحقیق میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اے ڈی ایچ ڈی سے متاثرہ افراد مسلسل بے خوابی کا شکار رہیں تو وہ زندگی سے بے زاری اور شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کر سکتے ہیں۔
طبی ویب سائٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق بے خوابی (Insomnia) بالغ افراد میں نہ صرف نیند کے مسائل کا سبب بنتی ہے بلکہ ان کی زندگی سے اطمینان اور خوشی کو بھی کم کر سکتی ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو ’اے ڈی ایچ ڈی‘ ( Attention Deficit hyperactivity disorder ) جیسی علامات رکھتے ہیں۔
تحقیق میں 1 ہزار 364 بالغ افراد کو شامل کیا گیا، جن سے آن لائن سروے کے ذریعے معلومات حاصل کی گئیں، ان سوالات میں اے ڈی ایچ ڈی کی علامات، نیند کے معیار، بے خوابی کی شدت، ڈپریشن اور اطمینان جیسے پہلوؤں پر توجہ دی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد میں اے ڈی ایچ ڈی کی علامات زیادہ تھیں، وہ عام افراد کی نسبت بے خوابی کے زیادہ شکار تھے، یہی بے خوابی ان کی روزمرہ زندگی، ذہنی صحت اور زندگی سے مجموعی اطمینان کو متاثر کر رہی تھی۔
ماہرین کے مطابق اے ڈی ایچ ڈی کے مریضوں میں بے خوابی ایک وجہ بن سکتی ہے جو انہیں ذہنی دباؤ اور زندگی سے نااُمیدی کی طرف لے جاتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ نیند کی بہتری پر کام کر کے زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو اے ڈی ایچ ڈی جیسے مسائل سے متاثر ہیں۔
ماہرین نے یہ بھی کہا کہ اگر اے ڈی ایچ ڈی سے متاثرہ افراد میں بے خوابی کا مؤثر علاج کیا جائے، جیسے کہ مخصوص نیند کی تھراپی تو اس سے ان کی نیند بہتر ہو سکتی ہے، جس کا براہِ راست اثر ان کی ذہنی صحت اور زندگی کی خوشی پر پڑے گا۔
خیال رہے کہ اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا افراد کسی بھی مسئلے پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتے، وہ ہر وقت بے چینی محسوس کرتے ہیں، معاملے کی سنگینی کو سمجھ کر آرام سے نہیں بیٹھ پاتے، جب کہ نتائج کے بارے میں سوچے بغیر باتیں یا کام سرانجام دے دیتے ہیں۔
یہ ایک اعصابی کمزوری کا عارضہ ہے جسے ذہن اور یادداشت کی کمزوری سے بھی جوڑا جاتا ہے، تاہم یہ سنگین دماغی بیماری نہیں ہے۔












لائیو ٹی وی