اگلا وزیراعظم کون ہوگا؟

ماہرین خدشہ ظاہر کرتے ہیں کہ اگر صورتحال غیر یقینی کا شکار رہی تو پارٹی بکھر سکتی ہے۔
اپ ڈیٹ 28 جولائ 2017 04:29pm

پاکستان مسلم لیگ نواز کے سربراہ نواز شریف کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پاناما لیکس کرپشن کیس میں نااہل قرار دیا جاچکا ہے۔

عدالتی فیصلہ سامنے آنے کے کچھ ہی دیر بعد نواز شریف نے وزیراعظم کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا، عدالتی فیصلہ نواز شریف، شریف خاندان اور پاکستان مسلم لیگ-نواز کے لیے کیا معنی رکھتا ہے؟ اس سوال پر ہمارے ماہرین کچھ یہ تجزیہ پیش کرتے ہیں۔


'ن لیگ بکھر سکتی ہے'

زاہد حسین


اگلا وزیراعظم کون بنے گا؟

اس بارے میں یقین سے نہیں کہا جاسکتا، یہاں تک کہ شہباز شریف کی نامزدگی بھی مشکوک ہے کیونکہ ان کے خلاف بھی ریفرنسز عدالت بھجوائے گئے ہیں، بہت غیریقینی صورتحال ہے۔

کیا پاکستان مسلم لیگ-نواز کسی اور کو رہنما کے طور پر پیش کرسکتی ہے؟

میرا خیال نہیں ایسا ہوگا کیونکہ ن لیگ ایک شخص یا ایک خاندان کے گرد گھومتی ہے، لہذا پارٹی کے لیے ایسا فرد سامنے لانا مشکل ہوگا جو پوری جماعت کو متحد رکھ سکے اور آئندہ انتخابات میں لے جا سکے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کا ارتقاء کیا ہوگا؟ یا یہ پارٹی کا بھی اختتام ہے؟

ن لیگ کے ساتھ یہ ہی مسئلہ ہے، نواز شریف نے پارٹی کو تبدیل کرنے اور مقبول بنانے کی کوشش کی لیکن یہ پھر بھی اسٹیبلشمنٹ کی پارٹی رہی۔ ہم ماضی میں دیکھ چکے ہیں کہ جب دباؤ بڑھتا ہے سیاسی جماعت بکھر جاتی ہے، میرے خیال میں ایسا دوبارہ بھی ہوسکتا ہے۔

کیا آئندہ انتخابات میں ن لیگ کو کوئی موقع مل سکے گا؟

اس بات پر شبہ ہے کیونکہ پورے شریف خاندان پر فردِ جرم عائد ہوچکی ہے جو ایک بڑا دھچکا ہے، یہ کیس صرف نواز شریف کے خلاف نہیں بلکہ شہباز شریف کے خلاف مقدمہ بھی عدالت بھیجا جاچکا ہے۔ حالانکہ ایسا سوچا جارہا تھا کہ شہباز شریف خودبخود سربراہ بن جائیں گے لیکن ان کے لیے پارٹی کی سربراہی کرنا مشکل ہے۔

کیا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) یا کوئی دوسری جماعت انتخابات میں اس کا فائدہ اٹھا سکے گی؟

عمران خان کو اس کا سب سے زیادہ فائدہ ہوگا لیکن بنیادی طور پر پنجاب کی سیاست مزید ٹکڑوں میں بٹ جائے گی کیونکہ پنجاب اصل میدان جنگ ہے۔ باقی ملک فیصلے سے زیادہ متاثر نہیں ہوگا۔

زاہد حسین مصنف اور صحافی ہیں، وہ @hidhussain کے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئیٹس کرتے ہیں۔


'عوام الزامات سے بے پروا'

صلاح الدین احمد


اگلا وزیراعظم کون بنے گا؟

مجھے اس بارے میں اندازہ نہیں لیکن اگر میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو خواجہ آصف یا شاہد خاقان عباسی کو موقع مل سکتا ہے۔

کیا مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کے گھرانے سے باہر ایک اور سربراہ مل سکتا ہے؟

ایک اور وزیراعظم شاید مل سکتا ہے لیکن ضروری نہیں ایک اور سربراہ مل پائے۔

ایسی صورتحال میں کہ جب انتخابات آنے والے ہیں، ن لیگ سے ایک اور سربراہ سامنے نہ آنے کا کیا مطلب ہے؟

اس کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا کیونکہ تقریباً تمام سیاسی جماعتیں ایک خاندان کے گرد منظم ہیں، وراثتی بنیاد پر۔

کیا ن لیگ کے پاس آئندہ انتخابات جیتنے کا موقع ہے؟

میرا نہیں خیال کہ یہ فیصلہ ن لیگ کے انتخابی مواقع کی موت ثابت ہوگا، ابھی سب کچھ ختم نہیں ہوا، ابھی ممکنہ طور پر نظرثانی کی درخواست دائر کی جاسکتی ہے، شاید آئینی ترامیم بھی، بہت کچھ ہوسکتا ہے۔

یعنی نواز شریف کو دوبارہ واپسی یا ممکنہ طور پر اس سب سے چھٹکارہ مل سکتا ہے؟ یا ان کا کیریئر اختتام پذیر ہوگیا؟

میرا نہیں خیال ایسا ہوا ہے، نواز شریف پر پہلے بھی عدالتوں کی جانب سے فردِ جرم عائد کی جاچکی ہے، پیپلز پارٹی رہنما بینظیر بھٹو اورآصف علی زرداری بھی اس کا سامنا کرچکے ہیں، پاکستان میں فردِ جرم اور نااہلیاں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتیں۔

آپ کو نہیں لگتا کہ یہ فیصلہ ماضی کے فیصلوں سے مختلف ہے؟

دیکھیں کئی چیزیں کی جاسکتی ہیں، بالفرض کل چند مزید سیاستدانوں کو اسی وجہ سے نااہل قرار دیا جاتا ہے، اگر سپریم کورٹ یکساں طور پر اس قانون کا اطلاق چاہتی ہے تو مجھے سمجھ نہیں آتا ایسا کیسے ہوگا۔ عمران خان بھی کیسے بچ پائیں گے۔

اگر کئی نااہلیاں ہوتی ہیں تو بالآخر پارلیمنٹ کو آرٹیکل 63-62 کو ختم کرنا پڑے گا اور یوں واپسی کا راستہ ہموار ہوجائے گا۔

آپ کے خیال سے اس فیصلے کے بعد عمران خان کو بہتر موقع ملے گا؟

میں نہیں جانتا انتخابات کے حوالے سے یہ فیصلہ کتنا اہم ثابت ہوگا۔

لیکن ایسا کیوں؟

کیونکہ تاریخ میں ایسا ہوتا آیا ہے کہ ووٹ دینے والے لوگ الزامات کی زیادہ پروا نہیں کرتے، صرف اس لیے کہ عمران خان وزیراعظم کو برطرف کرنے میں کامیاب رہے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ انتخابات میں عوام انہیں زیادہ موقع دیں گے۔

انہیں فائدہ حاصل ہوسکتا ہے، کئی ایسے لوگ ہوں گے جو ن لیگ سے پی ٹی آئی کا حصہ بننے کے خواہش مند ہوں گے جس سے ان کو بہتر موقع حاصل ہوسکے گا لیکن میں نہیں جانتا کہ ووٹ دینے والے لوگ اس فیصلے سے کس قدر متاثر ہوں گے۔

کیا ن لیگ کی ایک اور حکومت قائم ہونا ممکن ہے؟

میرے خیال سے ایسا ہوسکتا ہے، اگر وہ فوری طور پر انتخابات کا فیصلہ کرتے ہیں لیکن میرا نہیں خیال کہ وہ ایسا قدم اٹھائیں گے۔

صلاح الدین کراچی سے تعلق رکھنے والے وکیل ہیں۔


'مسلم لیگ ن کو ایک جماعت کی طرح پیش آنا چاہیے'

طاہر مہدی


اگلا وزیرِ اعظم کون ہوگا؟

میرا اندازہ ہے کہ یہ ایاز صادق ہو سکتے ہیں، مگر اہم نکتہ یہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو اس وقت ایک جماعت کی طرح پیش آنا چاہیے اور یہ ثابت کرنا چاہیے کہ وہ موجودہ چیلنج سے نکل سکتی ہے۔

میرا مطلب ہے کہ یہ پارٹی عام طور پر ایک شخص کے گرد ہی گھومتی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے لیے وقت آچکا ہے کہ وہ اس نقطے سے آگے بڑھے اور اب ایک سیاسی ادارے کی طرح کام کرے۔

میں کافی پرامید ہوں کہ وہ ایسا کر لیں گے، یہ 1993 یا پاکستانی تاریخ کے کسی اور لمحے کا دہرایا جانا نہیں ہوگا کہ نواز شریف کو نکالا گیا تو پوری جماعت بکھر گئی۔

آپ کیوں پراعتماد ہیں کہ ن لیگ اس دفعہ ایک جماعت کی طرح برتاؤ کرے گی؟

اس لیے کیوں کہ اب یہ جماعت اس چیز کی نمائندگی کرتی ہے جسے میں سول پنجابی اشرافیہ کا مفاد کہتا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ مفاد اتنا اہم اور بالغ ہے کہ ایک نیا رہنما پیدا کر سکتا ہے۔ اس سے پہلے ہماری تاریخ میں یہ مفاد فوج کا مفاد ہوتا تھا، مگر اب یہ اتنا پختہ ہے کہ ایک اور رہنما جنم لے سکتا ہے۔

آپ کے نزدیک اگلے الیکشنز میں کیا ہوگا؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس فیصلے کا پارٹی پر کوئی اثر ہوگا، یا یہ دوبارہ واپس آئے گی؟

اگلے چند ماہ پر بہت کچھ منحصر ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اس سے مسلم لیگ (ن) کے امکانات پر بہت زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔

لکھاری جمہوریت اور گورننس پر ریسرچ کرنے والے ادارے پنجاب لوک سجاگ کے ساتھ کام کرتے ہیں۔