ایشیا کپ: افغانستان کو پاکستان کے ہاتھوں شکست
ڈھاکہ: پاکستان نے افغانستان کے خلاف ایشیا کپ کے تیسرے میچ میں 72 رنز سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔
فتح اللہ کے شہاب عثمان علی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں 249 کے ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی ٹیم 47 اوور میں 176 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
افغانستان کی جانب سے اننگ کا آغاز محمد شہزاد اور نور علی زادران نے خاصی تیز رفتار میں کیا تاہم یہ سلسلہ زیادہ دیر تک جاری نہ رہ سکا اور افغانستان اپنی پہلی وکٹ 32 رنز پر اس وقت گنوا بیٹھا جب شہزاد عمر گل کی باؤلنگ پر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اگلے آؤٹ ہونے والے بیٹسمین زادران تھے جنہیں سعید اجمل نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ افغانستان کا مجموعی اسکور اس وقت دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 65 رنز تھا۔
اس موقع پر نئے آنے والے بلے باز اصغر استانکزئی اور نوروز منگل نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 74 رنز جوڑے۔
تاہم اصغر کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بھی افغان بلے باز پاکستانی اسپنرز کے سامنے وکٹ پر جم کر نہ کھیل سکا اور ایک کے بعد ایک وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
140 کے مجموعی اسکور پر منگل 35 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے جبکہ 151 رنز کے مجموعے پر نجیب اللہ زاداران بھی پویلین لوٹ گئے۔
اسی درمیان پاکستانی اسپنرز کی نپی تلی باؤلنگ کے باعث رن ریٹ میں اضافہ ہوتا گیا جس سے افغان بیٹسمین رسکی بیٹنگ کرنے پر مجبور ہوگئے۔
172 رنز کے مجموعی اسکور پر میروائس اشرف اور دولت زادران آؤٹ ہوگئے جبکہ 175 رنز پر شپور زادران بھی آؤٹ ہوگئے۔
افغان ٹیم کا آخری بلے باز 176 پر آؤٹ ہوا جس کے بعد پاکستان کو 72 رنز کی فتح نصیب ہوئی۔ اچھے مارجن سے شکست کی وجہ سے پاکستان کو ایک بونس پوائنٹ بھی مل گیا ہے۔
گرین شرٹس کی جانب سے محمد حفیظ نے تین، سعید اجمل نے دو، عمر گل نے دو جبکہ شاہد آفریدی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل افغانستان کے کپتان محمد نبی نے ٹاس جیت پر پاکستان کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی۔ احمد شہزاد اور شرجیل خان نے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا۔
تاہم 55 کے مجموعی اسکور پر شرجیل خان حمزہ ہوتک کے ہاتھوں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔
اگلے آؤٹ ہونے والے بلے باز محمد حفیظ تھے جو 10 رنز بناکر پویلین چلتے بنے جبکہ کپتان مصباح الحق بغیر کسی گیند کا سامنا کیے رن آؤٹ ہوگئے۔
پاکستانی بلے بازوں کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ یوں صہیب مقصود اور مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی خراب شاٹس مارکر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کا مجموعہ اس وقت 117 رنز تھا جبکہ اس کے چھ کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔
میچ کی خاص بات افغانستان کی نپی تلی باؤلنگ اور شاندار فیلڈنگ تھی جس نے پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کیں۔
اس موقع پر عمر اکمل اور انور علی کے درمیان 60 رنز کی اہم شراکت قائم ہوئی جس نے پاکستان کو پوری تباہی سے بچالیا۔
انور علی 177 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے تاہم عمر اکمل نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور پہلے عمر گل اور پھر سعید اجمل کے ساتھ اہم پارٹنرشپس قائم کیں۔
عمر اکمل آخری اوور میں اپنی سنچری مکمل کرنے میں بھی کامیاب رہے۔ یہ ان کے کریئر کی دوسرے سنچری ہے۔
شاندار سنچری اسکور کرنے پر عمر اکمل کو مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
پاکستان کا اگلا میچ اتوار کو ہندوستان کے ساتھ ہوگا جبکہ جمعے کو سری لنکا اور ہندوستان مدمقابل ہوں گے۔