Dawn News Television

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2014 04:01pm

خیبرپختونخوا میں پولیو مہم فوج کے سپرد

راولپنڈی: وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر خیبر پختونخوا میں پولیو کے خاتمے کی مہم پاک فوج کے سپرد کردی گئی۔

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی میں پولیو کے خاتمے کی مہم کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں عالمی ادارہ صحت، وفاقی اور صوبائی حکومتوں،فاٹا حکام نے شرکت کی۔

یاد رہے کہ اس وقت دنیا میں پاکستان، افغانستان اور نائجیریا وہ تین ملک ہیں جہاں پولیو کیسز تواتر کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کو دنیا بھر میں پولیو وائرس کا ڈپو قرار دیا گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال 2014ء کے دوران ملک بھر میں پولیو کے کل 33 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 26 کسیز قبائلی علاقے شمالی وزیرستان ایجنسی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جون 2012ء سے طالبان کی جانب سے پولیو کی ویکسین پر پابندی عائد ہونے کی وجہ سے معذور کردینے والی اس بیماری میں مبتلا تمام بچوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

جمعرات کو ہونے والے اجلاس اجلاس کو ملک میں پولیو کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ اگر پولیو کا خاتمہ نہ کیا گیا تو پاکستانیوں کے بین الاقوامی سفر پر پابندی لگ سکتی ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ نسلوں کو پولیو سے بچانے اور مرض کے خاتمے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ اس سلسلے میں سیکورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کو بھی ضروری قرار دیا گیا۔

ترجمان آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فوج خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو مہم میں مکمل سپورٹ کرے گی۔

گزشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت نے ہندوستان اور ایشیا کے دیگر دس ملکوں کے پولیو وائرس سے پاک ہونے کی تصدیق کی تھی۔

ہندوستان میں 1985ء میں پولیو کے ایک لاکھ پچاس ہزار کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

پولیو سے پاک قرار دیے جانے والے دیگر ایشیائی ملکوں میں سری لنکا، انڈونیشیا، نیپال، برما، بنگلہ دیش، بھوٹان، مالدیپ، تھائی لینڈ، ایسٹ تیمور اور ڈیموکریٹک ریپبلک آف کوریا شامل ہیں۔

Read Comments