Dawn News Television

اپ ڈیٹ 23 اگست 2014 01:50pm

'وزیراعظم ممکنہ اندرونی بغاوت سے خبردار رہیں'

حکومت اور اسلام آباد میں دھرنے دیئے بیٹھی جماعتوں کے درمیان ثالثی کردار ادا کرنے والی جماعت اسلامی نے وزیراعظم نواز شریف کو ممکنہ 'اندرونی بغاوت' سے خبردار کیا ہے۔

جماعت اسلامی کے رہنما صاحب زادہ طارق اللہ نے وزیراعظم کی قومی اسمبلی میں موجودگی کے موقع پر یہ وارننگ دی۔

وزیراعظم پانچ روز سے جاری کشیدہ سیاسی صورت حال پر ہونے والی بحث میں اس مرتبہ بھی خاموش رہے جس پر متعدد اراکین نے مایوسی کا اظہار کیا۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے قائدین اپنے دھرنوں کے دوران وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کرتے رہے۔

حکومت پر صورت حال کو دانشمندانہ انداز میں حل کرنے پر زور دیتے ہوئے صاحب زادہ طارق اللہ نے کہا کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی بھاری اکثریت کے باوجود انہیں پارٹی میں موجود 'میر جعفر اور میر صادق' سے خدشہ ہے۔

انہوں نے اپنی اس دلیل کی وضاحت نہیں کی تاہم اردو کے ایک محاورے کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے اپنے خدشات کو کچھ اس طرح بیان کیا 'اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے'۔

جماعت اسلامی خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کے ساتھ مخلوط حکومت کا حصہ ہے تاہم اس نے پی ٹی آئی کی موجودہ مہم کی مخالفت کی ہے۔

وزیراعظم کو متعدد پارٹی رہنماؤں نے استعفیٰ نہ دینے کی تلقین کی جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

حکومتی اتحاد کے رہنما محمود خان اچکزئی نے انتظامیہ کے 'کچھ کرنے' پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مظاہرین کوکم از کم شارع دستور کی طرف سے ہٹایا جائے تاکہ ججز اور پارلیمنٹ کے اراکین یہاں سے گزر سکیں۔

انہوں نے غصے سے کہا 'اس روڈ کو پیر تک کلیئر کروالیں یا ہمیں فیصلہ کرکے بتادیں کہ کیا کرنا ہے'۔

دوسری جانب کچھ صحافیوں نے بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں گاڑی داخل نہ کیے جانے پر پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔

ایوان نے حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے ایک بل کو منظور کیا جس میں مظاہرین کی جانب سے میڈیا پر مبینہ تشدد کی مذمت کی گئی۔

Read Comments